اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے راول جھیل کے کنارے نیوی کلب کی تعمیر غیر قانونی قرار دے دی اور تین ہفتوں میں گرانے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے شہری کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے راول جھیل کنارے نیوی سیلنگ کلب کی تعمیر کوغیر قانی قرار دیدیا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ نیوی کے پاس کسی قسم کے رئیل اسٹیٹ وینچر میں شامل ہونے کا اختیار نہیں۔ سی ڈی اے کو بھی اختیار نہیں تھا کہ وہ نیول فارمز کو این او سی جاری کرتی۔ ریئل اسٹیٹ بزنس کے لیے ادارے کا نام استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان نیوی نے نیشنل پارک ایریا پر تجاوز کیا۔
عدالت نے نیوی سلینگ کلب کو تین ہفتوں میں گرانے کا حکم دیتے ہوئے عمل درآمد رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق نیول چیف ظفر محمود عباسی اور دیگر ذمہ داروں کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی کا بھی حکم دے دیا۔