Thursday, March 28, 2024

اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو دھرنے کا این او سی جاری کرنے کے لیے 39 شرائط رکھ دیں

اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو  دھرنے کا این او سی جاری کرنے کے لیے 39 شرائط رکھ دیں
November 3, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو جلسے اور دھرنے کا این او سی جاری کرنے کے لیے 39 شرائط رکھ دیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت  کی۔ اسلام آباد انتظامیہ کو نوٹس کے باوجود کسی کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بیرسٹر جہانگیر جدون نے25 مئی کے سپریم کورٹ کے فیصلے اور عمران خان کے سپریم کورٹ میں جمع جواب کو پڑھ کر سنایا۔ عدالتی استفسار پر ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اپنایا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹرمز اینڈ کنڈیشن کی خلاف ورزی کی ہے، ہمیں ان پر اعتماد نہیں۔

بابر اعوان نے دلائل میں کہا کہ انتظامیہ نے آدھا شہر ریڈ زون میں تبدیل کر دیا جس پر جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ دیکھ لیں جہاں بھی جگہ ہو، خلاف ورزی کا ذمہ دار کون گا؟سپریم کورٹ کا ایک آرڈر بھی ہے وہاں توہین عدالت کیس بھی چل رہا ہے۔ خیال رکھیں گے کہ سڑکیں بلاک نہ ہوں،  لوگوں کو مشکلات نہ ہوں۔ احتجاج آپ کا حق ہے لیکن شہریوں کے حقوق کا بھی خیال رکھنا ہو گا۔ کل آپ نے یہاں کہا 6 ، 7 تاریخ ہے، پھر کچھ اور کہا،  تاریخ کے حوالے سے آپ نے واضح ہونا ہے ۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اسلام آباد انتظامیہ کے شرائط نامہ کے مطابق پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان بیان حلفی پر دستخط کریں گے۔ جلسے کی اجازت ایک دن کے لیے ہو گی۔ لاؤڈ اسپیکر کا استعمال ممنوع ہو گا اور کسی قسم کا اسلحہ نہیں لایا جائے گا۔ شرائط نامے کے مطابق جلسے کے اسٹیج پر جو 12 افراد موجود ہوں گے ان کی اجازت انتظامیہ دے گی۔ جلسے یا مارچ میں کوئی قومی یا پارٹی پرچم نذر آتش نہیں کیا جائے گا۔