Saturday, May 18, 2024

عارف نظامی تحقیقاتی صحافت کے علمبردار اور دلیرانہ صحافت کی مثال رہے

عارف نظامی تحقیقاتی صحافت کے علمبردار اور دلیرانہ صحافت کی مثال رہے
February 6, 2022 ویب ڈیسک

لاہور (92 نیوز) عصرحاضرمیں تحقیقاتی صحافت کے علمبردار عارف نظامی جب تک زندہ رہے دلیرانہ جرنلزم کی مثال بنے رہے۔ بڑی سے بڑی طاقت بھی انہیں سچ کی راہ سے ہٹانہ سکی، خبرکی تلاش سے جاندار تجزیوں تک عارف نظامی نے جدید صحافت میں ایسی مثالیں قائم کیں جس میں دور دور تک ان کا کوئی ثانی نہیں۔

عارف نظامی نے ایک بڑے صحافتی گھرانے میں آنکھ کھولی، مگر صحافت میں محنت اور ہمت سے انہوں نے اپنی الگ پہچان کرائی۔ اپنی صحافت کے ابتدائی ایام میں ہی عارف نظامی نے رائج الوقت صحافتی طور طریقوں سے انحراف کیا اور ایک عامل صحافی کی طرح خبر کی تلاش کے لیے در در کی خاک چھانی، صحافت میں ان کے معیار کڑے تھے یہی وجہ ہے انہوں نے جو خبر دی وہ ہر کسوٹی پر پوری اتری۔

مارچ 2017ء میں عارف نظامی نائنٹی ٹو نیوز کا حصہ بنے، اس دوران انہوں نے انٹرویو کیے تو روایت سے ہٹ کر۔ ان کے چبھتے سوالوں کے ایسے جواب سامنے آئے جنہوں نے قومی سیاست کی نئی راہیں متعین کیں۔

سپہ سالار کی مدت ملازمت میں توسیع ایسا معاملہ تھا جس سے کئی باخبر صحافی بھی بے خبر نکلے، مگر عارف نظامی نے وقت سے پہلے اس بارے میں جو کہا وہ حرف بہ حرف سچ ثابت ہوا۔

عمران خان حکومت کے اوپنر اسد عمر کی کابینہ سے چھٹی ہوجائے گی، اس کی بھنک خود اسد عمر کو بھی نہ پڑی مگر عارف نظامی نے نہ صرف ان کی کابینہ سے رخصتی کا بتایا بلکہ وہ کب رخصت ہوں گے یہ بھی بتایا۔

عارف نظامی ایک باوقار، ذمہ دار اور باخبر صحافی تھے، وہ سنسنی خیزی سے دور سنجیدہ صحافت کے قائل تھے، خبر کے معاملے میں وہ نہ دوستوں کی پرواہ کرتے اور نہ مخالفین کی تذلیل تک چلے جاتے۔ نائنٹی ٹو نیوز صحافت کے قبیلے کے اس سرخیل کو عقیدت بھر اسلام پیش کرتا ہے۔