Friday, April 26, 2024

انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق عمران خان پر حملے کے خدشات ہیں، چیف جسٹس

انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق عمران خان پر حملے کے خدشات ہیں، چیف جسٹس
November 18, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا ہے انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق عمران خان پر حملے کے خدشات ہیں۔

تحریک انصاف کے جلسے اور دھرنے کے لئے این او سی جاری کرنے اور مقامی تاجروں کی راستوں کی بندش کے خلاف یکجا درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس ہائیکورٹ عامر فاروق نے کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جلسے کی اجازت کی درخواست تو غیرمؤثر ہو چکی ہے۔ اب تو وہ کاز آف ایکشن ہی ختم ہو چکا ہے جس پر درخواست دائر ہوئی تھی۔ تحریک انصاف نے جلسہ کرنا ہے تو انتظامیہ کو نئی درخواست دینی ہے۔ اگر مسئلہ حل نہ ہو تو نئی پٹیشن بھی دائر کر سکتے ہیں۔ عدالت کوئی مقام تجویز نہیں کر سکتی۔ یہ انتظامیہ کا اختیار ہے کہ انہوں نے ڈی چوک کی اجازت دینی ہے یا ایف نائن پارک کی۔

چیف جسٹس نے کہا جلسے کے لیے قواعد و ضوابط اور شرائط انتظامیہ کے ساتھ ہی طے ہونی ہیں۔ سپریم کورٹ کا بھی اس سے متعلق آرڈر آ چکا ہے۔ انتظامیہ نے یقینی بنانا ہے کہ عوام کے حقوق متاثر نہ ہوں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریک انصاف کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بھی ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا، جی ٹی روڈ، موٹر وے اور دیگر شاہراہیں بلاک کیں۔ آپ کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو جو ڈائریکشن دی تھی اس کا کیا بنا؟ اگر کوئی صوبہ وفاقی حکومت کی ڈائریکشن پر عمل نہیں کرتا تو پھر کیا ہو گا؟ اس پر ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ وفاقی حکومت کے پاس سول اور آرمڈ فورسز کو طلب کرنے کا اختیار ہے۔ عدالت نے   سماعت 22 نومبر تک ملتوی کر دی۔