Sunday, May 5, 2024

انتخابات ازخود نوٹس، فاروق ایچ نائیک نے بینچ میں شامل دو ججز پر اعتراض اُٹھا دیا

انتخابات ازخود نوٹس، فاروق ایچ نائیک نے بینچ میں شامل دو ججز پر اعتراض اُٹھا دیا
February 24, 2023 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس پر قائم بینچ میں شامل دو ججز پر پی پی رہنما فاروق ایچ نائیک نے اعتراض اٹھا دیا۔ 

سپریم کورٹ میں پنجاب خیبرپختونخوا میں انتخابات سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 9 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

پیپلزپارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے بینچ پر اعتراض اٹھادیا، انہوں نے کہا بینچ کی تشکیل پر ہمیں دوججز پر اعتراض ہے، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی کو بینچ میں نہیں بیٹھنا چاہیے۔

مسلم لیگ ن، جے یو آئی ف اور پاکستان بار کونسل کی جانب سے بھی بینچ میں دو ججز پر اعتراض اُٹھایا۔ فاروق نائیک نے ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا مشترکہ بیان عدالت میں پڑھا۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ گزشتہ روز جسٹس جمال مندوخیل نے ایک نوٹ لکھا، جسٹس مندوخیل کا نوٹ انتہائی تشویشناک ہے،

چیف جسٹس نے استفسار کیا آپ کے پاس وہ نوٹ ہے؟ یہ نوٹ تو تحریری حکمنامہ کا حصہ ہے جس پر ابھی دستخط نہیں ہوئے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیا یہ مناسب نہیں ہوگا کہ معاملہ فل کورٹ سنے۔

فاروق نائیک نے چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہوئے کہا اس معاملے پر فل کورٹ بینچ تشکیل دیا جائے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ میرے مطابق 184(3) سے متعلق سمجھتا ہوں کیوں نہ معاملہ فل کورٹ میں سنا جائےْ

فاروق نائیک کا کہنا تھا کہ اس وقت میں اس کی گہرائی میں نہیں جاؤں گا، میرا بھی یہی خیال ہے کہ معاملہ فل کورٹ میں سنا جائے۔

چیف جسٹس عمر عطابندیال نے ریمارکس دیئے کہ ہم پہلے کیس میں قابل سماعت ہونے پر بات کریں گے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ سیاسی معاملات کو پارلیمنٹ میں حل ہونا چاہیے، اپنی جماعتوں سے کہیں کہ یہ معاملہ عدالت کیوں سنے۔ فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا اپنی جماعت سے اس معاملے پر ہدایت لوں گا۔

عوامی مسلم لیگ کے وکیل اظہر صدیق ویڈیو لنک پر پیش ہوئے، استدعا کی کہ عدلیہ کے خلاف جو زبان استعمال کی جارہی ہے اس پر نوٹس لیا جائے۔

چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ مختلف فریقین کے وکلاء کو عدالت میں دیکھ کر خوشی ہوئی، آج حاضری لگائیں، سوموار کو سب کو سنیں گے۔