Tuesday, April 23, 2024

انتہاپسند ہندوؤں کے سامنے نعرہ تکبیر بلند کرنے والی مسکان خان سوشل میڈیا پر جرات وبہادری کا استعارہ

انتہاپسند ہندوؤں کے سامنے نعرہ تکبیر بلند کرنے والی مسکان خان سوشل میڈیا پر جرات وبہادری کا استعارہ
February 9, 2022 ویب ڈیسک

نئی دہلی (92 نیوز) ٹیپو سلطان کے دیس کی مسلمان بیٹی ہندو انتہاپسندوں کے سامنے ڈٹ گئی۔ باہمت طالبہ مسکان خان کا اللہ اکبر کا نعرہ انتہاپسندی کے خلاف جدوجہد کا استعارہ بن گیا۔

شیر کی طرح انتہاپسندوں کے سامنے ڈٹ جانے والی اور نعرہ تکبیر بلند کر کے انتہاپسند ہندوؤں کے رونگٹے کھڑے کر دینے والی اس باحجاب مسلمان لڑکی کا نام مسکان خان ہے۔

مسکان خان مسلمان ممالک میں ہمت، بہادری اور جرات کا نیا استعارہ بن کر سامنے آئی ہے۔ بھارت کےعلاوہ پاکستان،  بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں بھی مسکان خان کی  ہمت اور جرات کو سراہا جارہا ہے۔

پاکستان میں اللہ اکبر کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرتا رہا۔ پاکستانیوں نے بھارت کی اس مسلمان بہن کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ شہری مسکان خان کی ویڈیو کو شئیر کر کے اسکی ہمت کو سلام پیش کرتے رہے۔

ایک شہری نے لکھا اگر جرات کا کوئی چہرہ ہوتا تو اس بہادر لڑکی کی طرح ہوتا۔

ایک خاتون نے لکھا پیاری بہنو، یاد رکھنا تم لوگ اسلام کی شہزادیاں ہو۔ ایک نوجوان نےلکھا کہ یہ وہ ہیرو ہے جس نے امت مسلمہ کے دل جیت لیے ہیں۔

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے بھی مسکان خان کے واقعے کے بعد ردعمل ظاہر کرتے ہوئے واقعے کو خوفناک قرار دیا۔ اپنے ٹویٹ میں ملالہ کا کہنا تھا بھارتی رہنماؤں کو مسلمان خواتین کے ساتھ اس ناروا سلوک کو روکنا ہو گا۔

بھارت میں بھی اللہ اکبر ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ رہا۔ ایک بھارتی مسلمان نے گیدروں کے نرغے میں آئے شیر کی ویڈیو کے ساتھ باحجاب کی ویڈیو شئیر کی اور کہا کہ سب کو اس ویڈیو سے کچھ سیکھنا چاہیے۔

متحدہ عرب امارات میں بھی مسکان خان کی ویڈیو کا چرچا رہا۔ ٹویٹر پر اللہ اکبر کے ٹرینڈ نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔ کشمیر میں بھی مسکان خان کی جرات وبہادر کی گونج سنائی دیتی رہی۔

مسکان خان نے بھارتی  میڈیا سے بھی  گفتگو کی جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ بھارتی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسکان خان کا کہنا تھا وہ ہندوانتہاپسندوں کے نعروں سے خوفزدہ نہیں ہوئی ، زیادہ ترلوگ کالج کے باہر سے آئے تھے۔

مسلمانوں کے شدید ردعمل کے بعد بھارتی انتہاپسند ہندو، بی جے پی کے کارکن کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف پاکستان میں اقلیتوں کے حوالے سے جھوٹی خبریں پھیلاتے رہے اور وضاحتیں دیتے رہے۔