امریکا میں مسلسل تیسری سہ ماہی کے دوران شرح سود میں اضافہ
نیو یارک (92 نیوز) - امریکا میں مسلسل تیسری سہ ماہی کے دوران شرح سود میں اضافہ و گیا جس سے سرمایہ کار خوف زدہ ہو گئے۔
امریکا میں شرح سود میں 3.25 فیصد اضافہ نے کساد بازاری کے خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔ ہانگ کانگ کے وزیر خزانہ نے رواں سال کے آخر تک منفی جی ڈی پی اور کساد بازاری کا الارم بجا دیا ۔
امریکا کے مرکزی بینک کے چیئرمین جیروم پاول کی نیوز کانفرنس کے بعد عالمی مارکیٹوں میں مندی کا رجحان غالب آ گیا ۔ خام تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل پر مستحکم رہی ۔
امریکی اسٹاک مارکیٹ میں ڈاؤ جونز انڈسٹریل انڈیکس 522 پوائنٹس تک گر گیا ۔ ٹوکیو اور ہانگ کانگ اسٹاک مارکیٹوں میں اڑھائی سو سے زائد پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی ۔ یورپی اسٹاک مارکیٹوں میں فیوچر ٹریڈنگ میں دو فیصد کی کمی ہوئی ۔
ادھر جنوبی کوریا کی کرنسی وان ڈالر کے مقابلے میں 13 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ۔ جنوبی کورین وآن 1400 کی نفسیاتی حد سے گر گیا ۔ اس طرح ڈالر کے مقابلے میں یورو 20 سال کی کم ترین سطح پر آگیا۔ ایک یورو 0.9807 ڈالرکی سطح پرفروخت ہوا۔