Friday, April 26, 2024

امریکا میں مہنگائی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، خوراک کی قیمتوں میں چونتیس فیصد تک اضافہ

امریکا میں مہنگائی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، خوراک کی قیمتوں میں چونتیس فیصد تک اضافہ
June 11, 2022 ویب ڈیسک

نیو یارک (92 نیوز) - امریکا میں مہنگائی کی شرح 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ مئی کے مہینے میں مہنگائی کی شرح 8.6 فی صد ریکارڈ کی گئی۔

امریکی مرکزی بینک کی طرف سے شرح سود میں اضافہ بھی مہنگائی کو روکنے میں ناکام رہا۔ مہنگائی کی شرح 8.6 فیصد تک پہنچ گئی جو چالیس سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔ خوراک کی قیمتوں میں گزشتہ ماہ 10 فیصد اور توانائی کی  قیمتوں میں 34 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔

امریکی صدر نے تیل کمپنیوں کو مہنگائی کا ذمہ دار قرار دے دیا ۔ امریکی صدر نے لاس اینجلس میں پورٹ ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئل کمپنیوں نے سپلائی میں کمی کا فائدہ اٹھا کر تیل مہنگا کیا ۔ کمپنیاں منافع کو ڈرلنگ کے بجائے زیادہ اسٹاک خریدنے پرخرچ کر رہی ہیں۔

 ادھر مہنگائی میں ریکارڈ اضافہ امریکی اسٹاک مارکیٹ کو بھی ڈوبا۔ اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی رہی۔ ڈاؤ جونز انڈسٹریل انڈیکس 880 پوائنٹس گر کر31ہزار 392 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اس طرح ایس اینڈپی 500 انڈیکس 116 پوائنٹس کی کمی سے تین ہزار 900 پوائنٹس ،نیسڈیک کمپوزٹ انڈیکس 414 پوائنٹس کی کمی سے 11 ہزار 340 پوائنٹس پر بند ہوا۔

عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں کمی ہو گئی ۔ امریکی خام تیل کی فی بیرل قیمت 120 ڈالر  جبکہ برطانوی برینٹ  خام تیل کی فی بیرل قیمت 121 ڈالر پر ریکارڈ کی گئی ۔

ملائیشین پام آئل کی فی ٹن قیمت  31 ڈالر کی کمی سے 1499 ڈالر ہو گئی جبکہ عالمی مارکیٹ میں گندم کی فی ٹن قیمت 6 یورو کے اضافے سے 392 یورو ہو گئی۔

بارودی  سرنگیں یوکرین سے 20 ملین ٹن اناج کی ترسیل میں رکاوٹ بن گئیں۔ سمندری حکام کے مطابق کیف اور ماسکو نے بحیرہ اسود میں سیکڑوں بارودی سرنگیں بچھائی  ہیں جن کو صاف کرنے میں مہینوں لگ سکتے ہیں  جس سے خوراک کے عالمی بحران پر قابو پانے  کےلئے اقوام متحدہ کی کوششوں کو دھچکا پہنچا ہے۔