Saturday, April 20, 2024

خیبرپختونخوا میں انتخابات کیلئے فوج کی سکیورٹی ناگزیر قرار دیدی گئی

خیبرپختونخوا میں انتخابات کیلئے فوج کی سکیورٹی ناگزیر قرار دیدی گئی
March 17, 2023 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - خیبرپختونخوا میں انتخابات کے لیے فوج کی سکیورٹی کو ناگزیر قرار دیدیا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں اجلاس ہوا۔ ممبران الیکشن کمیشن، سیکرٹری الیکشن کمیشن و سینیئر افسران نے شرکت کی۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا  اور آئی جی خیبر پختونخوا بھی شریک ہوئے۔

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دی کہ صوبائی حکومت کو 19 ارب کے  مالی خسارے  کا سامنا ہے، انتخابات کے انعقاد کے لئے تقریباً 1.6 ارب مزید  درکار ہوں گے۔ الیکشن کے انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن کے اخراجات اس کے علاوہ ہوں گے۔

اُنہوں نے بتایا کہ صوبہ کی امن وامان کی صورتحال مخدوش ہے۔ پولیس کو الیکشن کے انعقاد کے لئے 56 ہزار نفری کی کمی کا سامنا ہے۔ گارنٹی نہیں دی جا سکتی کہ آئندہ انتخابات پُرامن ہوں گے۔ انتخابات کے دوران پاک فوج، ایف سی کی تعیناتی انتہائی ضروری ہے۔ اکیلے پولیس انتخابات کے دوران امن وامان کو کنٹرول نہیں کر سکتی۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے بریفنگ دی کہ باقی ملک کی نسبت خیبرپختونخوا  کی صورتحال بہت خراب ہے، صوبائی اسمبلی کے بعد قومی اسمبلی کے انتخابات سے اخراجات دُگنے ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ لاء انفورسنگ ایجنسنز کے لئے بھی خطرات بڑھ جائیں گے۔ ووٹرز اور انتخابی عملہ کو بھی اس خطرناک  صورتحال کا دو دفعہ سامنا  کرنا پڑے گا۔ دہشت گرد کارروائیاں اپریل سے اکتوبر تک تیز تر ہو جاتی ہیں۔ پُرامن اور شفاف الیکشن کا انعقاد ان حالات میں ایک مشکل امر  ہوگا۔

چیف الیکشن کمیشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو صوبائی حکومت کی مشکلات کا ادراک ہے۔ صوبائی حکومت کی بریفنگ انتہائی اہم اور مفید ہے، اس بربفنگ  کے بعد تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل ہو چکی ہے۔ کمیشن جلد اس سلسلے میں مناسب فیصلہ کرے گا۔

ادھر گورنر غلام علی نے رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کر دی۔ کہا ملک میں مشکل معاشی حالات، سکیورٹی صورت حال بھی نازک ہے۔ الیکشن تاریخ کے اعلان سے قبل درپیش چیلنجز کو حل کرنے پر زوردیا۔

گورنر غلام علی نے تاریخ وزارت دفاع ، داخلہ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر مقرر کرنے کی درخواست کردی۔