Tuesday, April 23, 2024

الیکشن کمیشن کو مضبوط اور با اختیار بنانا چاہتے ہیں، چیف جسٹس

الیکشن کمیشن کو مضبوط اور با اختیار بنانا چاہتے ہیں، چیف جسٹس
October 13, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کے خلاف اپیل پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے الیکشن کمیشن کو مضبوط اور با اختیار بنانا چاہتے ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن کو مضبوط اور با اختیار بنانا چاہتے ہیں، نہیں چاہتے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہر کوئی رٹ میں اڑاتا رہے۔ انتخابی معاملات کا ماہر ادارہ تو الیکشن کمیشن ہی ہے، الیکشن کمیشن کو حقائق کے تعین کیلئے مقدمہ ہائیکورٹ نے ہی بھیجا تھا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے تاحیات نااہلی کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ الیکشن کمیشن کو حقائق کے تعین کیلئے مقدمہ ہائیکورٹ نے ہی بھیجا تھا۔ فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ کیا ہائیکورٹ کے کہنے سے الیکشن کمیشن عدالت بن جائے گا؟ وسیم سجاد نے کہا کہ کیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر فیصلہ ہی نہیں دیا۔ الیکشن کمیشن نے حقائق کا تعین بھی درست انداز میں نہیں کیا، بولے امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں پر جرح کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ فیصل واووڈا نے شہریت چھوڑنے کیلئے رجوع کاغذات جمع کرانے کے بعد کیا تھا، وکیل نے کہا کہ بطور سینیٹر فیصل واوڈا پر کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں کیا گیا،الیکشن کمیشن عدالت نہیں جو تاحیات نااہلی کا ڈیکلریشن دے سکے۔

عدالت نے کیس کی  سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔