Friday, April 26, 2024

شام : خانہ جنگی کی چڑیل پانچ سال میں الیپو کی خوبصورتی کو نگل گئی

شام : خانہ جنگی کی چڑیل پانچ سال میں الیپو کی خوبصورتی کو نگل گئی
October 5, 2016
الیپو (ویب ڈیسک) شام میں صدر بشارالاسد کی جانب سے باغیوں کے زیرقبضہ علاقے حلب میں آپریشن اور سرکاری فورسز اور باغیوں کے درمیان جاری جنگ کو پانچ سال گزر گئے۔ پانچ سال پہلے یہ شہر اپنی رنگارنگی، تعمیر اور خوبصورتی میں یکتا تھا۔ یہاں کی مسجدیں ہوں یا باغات سبھی اپنی مثال آپ تھے۔ پھر یوں ہوا کہ سن دو ہزار گیارہ میں صدر بشارالاسد کی حکومت نے باغیوں کو پرتشدد کارروائیوں کے ذریعے کچل دیا جس کے بعد داعش سمیت دیگر باغی گروپوں نے ہتھیار اٹھا لیے اور حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے ساتھ ہی تعمیر و ترقی میں یکتا شہر حلب کے کھنڈر بننے کا آغاز ہو گیا۔ حکومتی کارروائیوں کا نشانہ بننے والے حلب کے بیش تر علاقے معاشی حب اور ثقافت کے بڑے مراکز تصور کیے جاتے تھے۔ حلب میں باغیوں کی کارروائی اور ان کے خلاف حکومتی آپریشن کے دوران شہر کی بیش تر عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں اور لاکھوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔ مارچ دو ہزار گیارہ میں شروع ہونے والے آپریشن کے دوران شہر کے ساڑھے تیرہ ہزار افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جن میں پانچ سال سے کم عمر کے پندرہ سو بچے بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ تئیس ہزار افراد اس کارروائی کے دوران زخمی بھی ہوئے۔ ان زخمیوں کا علاج کرنے والے تین سو چھتیس اسپتالوں پر بھی حملے کیے گئے۔ ان حملوں میں سات سو ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل عملے کے افراد مارے گئے۔ عالمی امدادی انجمن ریڈ کراس کے مطابق حلب میں خانہ جنگی کے دوران کم از کم پچاس ہزار افراد بے گھر ہو گئے جن میں سے تیس ہزار افراد اب بھی ترک سرحد کے ساتھ قائم کیمپوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان جھڑپوں نے جہاں شہری زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے وہیں بشارالاسد کی حکومت کے لیے بھی مشکلات پیدا کر دی ہیں۔