Saturday, September 21, 2024

عافیہ صدیقی کیس، اسلام آباد ہائی کورٹ کا معاملہ پاکستان میں امریکی سفیر کے ساتھ اٹھانے کا حکم

عافیہ صدیقی کیس، اسلام آباد ہائی کورٹ کا معاملہ پاکستان میں امریکی سفیر کے ساتھ اٹھانے کا حکم
December 7, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) - امریکا میں قید عافیہ صدیقی کی رہائی کے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے معاملہ پاکستان میں امریکی سفیر کے ساتھ اٹھانے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اپنے وکیل حافظ یاسر عرفات کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ 17 اکتوبر کے بعد ڈیڑھ ماہ میں کچھ نہیں کیا گیا۔ پچھلی بار بھی کہا تھا کہ وزارت خارجہ کے سیکرٹری کو عدالت بلا لیتے ہیں۔عافیہ صدیقی کی صحت کے بارے میں کیا اطلاعات ہیں؟

وزارت خارجہ کے وکیل نے بتایا کہ اس سلسلے میں کوششیں جاری ہیں مگر ابھی تک خاطر خواہ رسپانس نہیں ملا۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے امریکہ کا ویزہ اپلائی کیا تھا جسے مسترد کر دیا گیا۔ ویب سائٹ سے چیک کیا امریکہ میں عافیہ صدیقی کا کیس زیرِ التوا ہے اور یہی وزارت خارجہ کا جواب ہے۔ شاید ان کا سورس بھی ویب سائٹ ہے۔ اگر ہمیں ویزا مل جائے تو اپنے طور پر کچھ کوشش کی جا سکتی ہے۔ وزارت خارجہ کے خط و کتابت کا کوئی ایسا جواب بتا دیا جائے جس سے ہمیں کوئی روشنی کی کرن نظر آجائے۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے کہ ابھی تک کوئی پلان نہیں ہے۔ وکیل حافظ یاسر عرفات نے کیس پر مزید کام کرنے کیلئے وقت مانگ لیا۔

جسٹس  سردار اعجاز اسحاق خان نے استفسار کیا کہ مارچ 2020 میں فارن آفس نے ایک خط لکھا اس کا فالو اپ کیا ہے؟ فارن آفس کے مطابق امریکہ کے ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس کو لیٹر لکھا کہ عافیہ صدیقی کی صحت کے بارے میں بتایا جائے۔ اس خط کا کوئی جواب نہیں آیا۔

وزارت خارجہ کے وکیل نے بتایا کہ امریکہ کے ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس کی ویب سائٹ پر سٹیٹس پینڈنگ آرہا ہے۔ اس سے زیادہ انفارمیشن نہیں نہ وہ بتاتے ہیں کہ کیس کس سٹیج پر ہے۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ فارن آفس پاکستان میں موجود امریکی سفیر سے کیوں نہیں پوچھتا؟۔وزارت خارجہ آئندہ رپورٹ وزیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ کے دستخط سے جمع کرائے۔

عدالت نے کیس کی سماعت 20 جنوری تک ملتوی کر دی۔