lahore (92 News) - افرو ایشیا کرکٹ کپ جلد ہی شاندار واپسی کرسکتا ہے اور کرکٹ شائقین ویرات کوہلی اور بابر اعظم جیسے اسٹار کھلاڑیوں کو ایک ہی ٹیم میں دیکھنے کیلئے پر امید ہیں۔
یہ بحالی، جو کچھ عرصے سے زیرِ بحث ہے، ایشیا اور افریقہ کے اعلیٰ ٹیلنٹ کو اکٹھا کر سکتی ہے، جو 2005 اور 2007 کے پچھلے ایڈیشنوں کی یادیں تازہ کرسکتی ہے۔
افرو-ایشیا کرکٹ کپ ابتدائی طور پر بہت دھوم دھام سے شروع کیا گیا تھا، جس میں ایشیا الیون اور افریقہ الیون شامل تھے۔ تاہم، دو کامیاب ٹورنامنٹس کے بعد، نشریات اور تنظیمی چیلنجوں کی وجہ سے اسے روک دیا گیا۔ کرکٹ باڈیز کی نئی کوششوں کے ساتھ، خاص طور پر جے شاہ کی بطور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیئرمین تقرری کے بعد، اس ٹورنامنٹ کی واپسی کا پہلے سے کہیں زیادہ امکان نظر آرہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلا دیشی باؤلر حسن محمود نے بھارتی بیٹنگ لائن تباہ کردی
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی سے بھی توقع ہے کہ وہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) میں اہم کردار ادا کریں گے، جو ٹورنامنٹ کی بحالی کے امکانات کو مزید تقویت دے سکتا ہے۔
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ افرو-ایشیا کرکٹ کپ کی واپسی نہ صرف سنسنی خیز میچ فراہم کرے گی بلکہ کرکٹ کی عالمی اپیل کے ذریعے سیاسی اور ثقافتی تقسیم کو ختم کرنے میں بھی مدد دے گی۔
افریقی کرکٹ ایسوسی ایشن (اے سی اے) کے چیئرمین سمود دامودر نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ ٹورنامنٹ بند کردیا گیا ہے لیکن وہ اس کی واپسی کے بارے میں پر امید ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی 2025: آئی سی سی کا وفد پاکستان میں!
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس طرح کے واقعات ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، یہ کہتے ہوئے وہ بولے کہ یہ میچ سیاسی طور پر موجود رکاوٹوں کو ختم کر سکتے ہیں۔ کرکٹ ان کو جلانے کے بجائے پل بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔
اگر ایفرو-ایشیا کرکٹ کپ کو بحال کیا جاتا ہے، تو شائقین کے لیے ویرات کوہلی، بابر اعظم اور شاہین آفریدی جیسے کھلاڑیوں کو ایک ہی ٹیم میں ساتھ کھیلتا دیکھ سکتے ہیں۔