Friday, April 26, 2024

آزاد کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں

آزاد کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں
January 26, 2022 ویب ڈیسک

سرینگر (کے ایم ایس) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں تاکہ عالمی برادری کو یاد دلایا جاسکے کہ بھارت کی طرف سے کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دینے سے مسلسل انکار ایک جمہوری ملک ہونے کے اس کے دعویٰ کی نفی کرتا ہے ۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ، میرواعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے دی ہے اور دیگر حریت رہنماؤں نے اس کی حمایت کی ہے۔

مقبوضہ جموں وکشمیر میں آج کشمیری سول کرفیو نافذ کر رہے ہیں جبکہ قابض انتظامیہ نے انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے ۔ کشمیری اور ان کے ہمدرد عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی طرف مبذول کرانے کیلئے عالمی دارلحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکال رہے ہیں۔

ادھر بھارتی قابض انتظامیہ نے پوری وادی کشمیر اور جموں خطے کے متعدد علاقوں کو نام نہاد سیکورٹی کے نام پر کرفیو جیسی پابندیاں لگا کر فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے۔ بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار لوگوں کو چیک پوسٹوں پر رکنے پر مجبور کر رہے ہیں اور ان کی سخت تلاشی لے رہے ہیں۔

26 جنوری کی تقریبات کے مرکزی مقامات بالخصوص کرکٹ اسٹیڈیم سونہ وار سرینگر اور مولانا آزاد اسٹیڈیم جموں کے ارد گرد بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ دونوں اسٹیڈیموں کی طرف جانے والی سڑکوں کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے۔ بلند عمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات کئے گئے ہیں جبکہ لوگوں کی نگرانی کیلئے سراغ رساں کتے اور ڈرونز اور سی سی ٹی وی کیمرے استعمال کئے جارہے ہیں۔

نام نہاد یوم جمہوریہ کے موقع پر بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کے لیے مختلف علاقوں میں نئے بنکرز اور رکاوٹیں بھی کھڑی کی گئی ہیں۔ فورسز اہلکار اچانک گھروں کی تلاشی لے رہے ہیں۔