آئی ایم ایف 400 کی بجائے 200 یونٹ والے بجلی صارفین کو ریلیف پر متفق
اسلام آباد (92 نیوز) - آئی ایم ایف چار سو کی بجائے دو سو یونٹ والے صارفین کو ریلیف پر متفق ہوگیا، بجلی بلوں پر عارضی ریلیف دینے کی اجازت دے دی۔
صرف چند بجلی صارفین کو وقتی ریلیف دینے کی اجازت مل گئی۔۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کیساتھ صرف 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے بلز قسطوں میں وصول کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ دیگر صارفین کو ریلیف دینے کی درخواست مسترد کر دی۔
بجلی کے بلوں میں بھاری اضافہ کیخلاف عوام کا احتجاج رنگ تو لے لیا، مگر وقتی اور وہ بھی کچھ صارفین مستفید ہو سکیں گے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان رابطہ بجلی کے بلوں کے معاملے پر رابطہ ہوا ہے۔ بجلی بلوں پر صرف چند صارفین کو وقتی ریلیف ملنے کی اجازت مل گئی۔ صرف 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے بلز قسطوں میں وصول کرنے پر اتفاق ہوا۔ بلز قسطوں میں وصول کرنے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔ اس اقدام سے تقریبا 40 لاکھ بجلی صارفین کو وقتی ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے 400 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو ریلیف دینے کی تجویز مسترد کردی۔ 400 یونٹ تک ریلیف کی صورت میں 3 کروڑ 20 لاکھ صارفین مستفید ہو سکتے تھے۔ آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن کرنے پر زور دیتے ہوئے یکم جولائی سے گیس ٹیرف میں بھی 45 سے 50 فیصد تک اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ گیس ٹیرف میں اضافہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط ہے۔