Thursday, April 25, 2024

آسٹریلوی حکام عدالتی حکم کے باوجود جوکووچ کو ڈی پورٹ کرنے پر بضد

آسٹریلوی حکام عدالتی حکم کے باوجود جوکووچ کو ڈی پورٹ کرنے پر بضد
January 11, 2022 ویب ڈیسک

میلبرن (92 نیوز) آسٹریلوی حکام عدالتی حکم کے باوجود سربین ٹینس اسٹار جوکووچ کو ڈی پورٹ کرنے پر بضد ہیں۔

حکومتی وکیل کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم نامہ امیگریشن وزیرکے ملک بدری کے اختیارات ختم نہیں کرتا۔

ادھر نوواک جوکووچ بھی عدالتی فیصلے پر خوش، کہتے ہیں سب کچھ ہونے کے باوجود آسٹریلین اوپن کھیلنا چاہتا ہوں، انہوں نے چند دنوں کی افراتفری کے بعد میلبورن پارک میں اپنی ایک تصویر بھی پوسٹ کی۔

جوکووچ کی حالتِ زار نے بین الاقوامی توجہ مبذول کرائی، کینبرا اور بلغراد کے درمیان سیاسی جھگڑا پیدا کیا اور COVID-19 ویکسینیشن پالیسیوں پر گرما گرم بحث کو ہوا دی۔

آسٹریلوی وزیراعظم سکاٹ موریسن کی لبرل پارٹی کے رکن اور سابق پیشہ ور ٹینس کھلاڑی جان الیگزینڈر نے کہا کہ امیگریشن کے وزیر الیکس ہاک کے لیے سربیا کے کھلاڑی کو ملک بدر کرنے کے لیے اپنے صوابدیدی اختیارات کا استعمال کرنا غلطی ہوگی۔

الیگزینڈر نے کہا کہ ایسا کرنے سے آسٹریلین اوپن کی حیثیت "کم" ہو جائے گی۔

آسٹریلین اوپن کا آغاز 17 جنوری سے ہو رہا ہے۔ جوکووچ نے گزشتہ تین سالوں سے اور مجموعی طور پر نو بار یہ ٹورنامنٹ جیتا ہے، جو ٹینس کے چار گرینڈ سلیمز میں سے ایک ہے۔