لاہور (92 نیوز) - آج طالب علموں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس کا مقصد طلباء کے کردار اور ان کی اہمیت اور معیاری تعلیمی نظام کو فروغ دینے کی کوشش کرنا ہے۔
سترہ نومبر طالب علموں کا عالمی دن، طالب علموں کا عالمی دن پہلی مرتبہ 1941ء کو لندن میں انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کونسل کے زیرِ اہتمام منایا گیا، جس کا مقصد معاشرے میں طلبا کی اہمیت، کردار اور کوششوں کا اعتراف کرنا تھا۔
1939ء میں دوسری جنگ عظیم کے آغاز میں نازی فوج نے چیکوسلواکیہ پر حملہ کرکے آمریت کا نفاذکردیا، طلباء تنظیموں نے اس آمریت کے خلاف اور آزادی کیلئے احتجاج کئے۔ 17 نومبر کو نازیوں نے اعلیٰ تعلیمی اداروں پرچھاپے مارکر 9 طلبارہنماؤں اور پروفیسرز کو قتل اور 1200 سے زائد طلبہ کو حراستی کیمپوں میں بھیج دیا تھا، یہ دن انہی طالب علموں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
طلبا کے عالمی دن پرتقریبات اور سیمینارز میں معیاری تعلیمی نظام کو فروغ دینے کے فوائد اور آگاہی بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اسلام نے بھی سب سے پہلے یہی تقاضہ کیا ہے کہ انسان کو صرف دو قسم کے لوگوں میں سے ہونا چاہیے، یا تو عالم بنے یا پھر طالب علم۔
طلبہ ہر قوم کا مستقبل اور قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں، قوموں کا عروج و زوال طلبہ کی تعلیم و تربیت اور تعلیمی نظام کے ساتھ لازم و ملزوم ہے، کیوں کہ یہی طلبہ آگے چل کر ملک کی باگ ڈور سنبھالتے ہیں۔