اسلام آباد (92 نیوز) - غریب عوام کا پیسہ سندھ ہاؤس کے شاہی مہمانوں پر بے دردی سے اڑا دیا گیا، آڈیٹر جنرل نے 2 ارب 70 کروڑ روپے کرپشن کی نشاندہی کر دی۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق سندھ ہاؤس اسلام آباد کے مالی سال 2019 اور 20 کے اخراجات میں 10 قسم کی دیگر مالی بے قاعدگیاں ہوئیں۔ نئے اسٹاف کی ملازمتوں اور ضروریات کی مد میں 3 ارب 98 کروڑ کی بے قاعدگیاں سامنے آگئیں، ٹھیکیدار کو ادائیگیوں میں 32 کروڑ 80 لاکھ کی بے قاعدگیاں ہوئیں۔
مینٹیننس کے نام پر 47 کروڑ 45 لاکھ روپے، ادائیگیوں کے ڈیفالٹ ہونے کے معاملے میں 60 کروڑ روپے، انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کی مد میں 5 کروڑ 94 لاکھ، نان ریکوری کی مد میں 5 کروڑ 60 لاکھ کی بے قاعدگیاں رپورٹ ہوئیں۔
پینلٹی کی عدم ادائیگی کی مد میں 4 کروڑ 19 لاکھ، ایڈوانس ادائیگی کی مد میں 2 کروڑ 36لاکھ، سکیورٹی ورکس کی مد میں 77 لاکھ 82 ہزار، غیر قانونی ادائگیوں کی مد میں 84 لاکھ 88 ہزار، گاڑیوں کی خریداری کی مد میں ایک کروڑ 66 لاکھ، پٹرولیم مصنوعات پر ایک کروڑ 36 لاکھ، سندھ سیلز ٹیکس کی مد میں 20 لاکھ روپے کی بے قاعدگی سامنے آئی۔
غیر قانونی طور پر تارکول پر 70 لاکھ، مشینری اور ٹرانسپورٹ کی مرمت اور مینٹیننس کی مد میں 76 لاکھ، میٹریل کی ایڈوانس پیمنٹ کی مد میں 65 لاکھ 67 ہزار روپے کی بے قاعدگی سامنے آئی۔