Friday, May 17, 2024

بچے کے دونوں بازو ضائع ہونے کا معاملہ ، کے الیکٹرک کے نو افسران کی عبوری ضمانت مسترد

بچے کے دونوں بازو ضائع ہونے کا معاملہ ، کے الیکٹرک کے نو افسران کی عبوری ضمانت مسترد
September 15, 2018
کراچی (92 نیوز) کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر نے آٹھ سالہ بچے کے دونوں بازو ضائع ہونے کے کیس میں کے الیکٹرک کے نو اعلیٰ افسران کی عبوری ضمانت مسترد کر دی جس کے بعد ملزمان احاطہ عدالت سے فرار ہو گئے۔ کورٹ میں موجود پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرنے کی زحمت گوارہ نہیں کی۔ ملزمان میں جنرل مینجر کریکٹو مینٹینس ریاض احمد نظامانی، ڈپٹی جنرل مینجر کریکٹو منٹینس ضمیر احمد شیخ، انچارج کے الیکٹرک عمران اسلم، ڈی جی ایم ثاقب عباس، مینجر کریکٹومینٹینس ثار احمد، سپروائزر ارسلان، شفٹ انچارج سید شاہ نواز، اسسٹنٹ انجینئر رضا حسین اور شفٹ انجینئر شوکت منگی شامل ہیں۔ بجلی کے تار گرنے سےعمر کے دونوں ہاتھ جھلس گئے تھے۔ اس کی زندگی بچانے کے لئے ڈاکٹروں کو اس کے دونوں ہاتھ کاٹنے پڑے۔ کراچی میں کے الیکٹرک کی غفلت سے آٹھ سالہ بچے عمر کے ہاتھ ضائع ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا ۔ مقدمہ بچے کے والد کی مدعیت میں کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف درج کیا گیا ۔ والد کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک انتظامیہ کی  غفلت و لاپروائی کی وجہ سےان کا بیٹا زندگی بھر کےلئے معذور ہو گیا۔