Sunday, May 12, 2024

56 کمپنیوں میں سے ایک بھی نہیں بچے گی، چیف جسٹس گلزار احمد

56 کمپنیوں میں سے ایک بھی نہیں بچے گی، چیف جسٹس گلزار احمد
January 17, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) پنجاب کی 56 کمپنیوں کے کیس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دئیے کہ چھپن کمپنیوں میں سے ایک بھی نہیں بچے گی، ان کمپنیوں کے سب لوگ اب گھر جائیں گے۔ سپریم کورٹ میں ڈپٹی جنرل منیجر لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کی نوکری پر بحالی کی درخواست چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ درخواست گزار نے آگاہ کیا کہ وہ لاہور پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ میں بطور ڈپٹی منیجر کام کر رہا تھا جسے رول کے برخلاف نکال دیا گیا، نوکری کا صرف ایک سال رہ گیا۔ لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ پنجاب حکومت کی بنائی گئی چھپن کمپنیوں میں سے ایک کمپنی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے درخواستگزار کو مخاطب کیا ریمارکس دئیے کہ جس عہدے پر کام کررہے تھے وہ عہدہ ہی ختم ہوگیا، آپ صرف مالی نقصانات کا تقاضا کرسکتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اب ان کمپنیوں میں کوئی نہیں رہے گی یہ ساری کمپنیاں ختم ہو جائیں گی ان کمپنیوں کے سب لوگ اب گھر جائیں گے۔ دوران سماعت درخواست گزار محمد حنیف جذباتی ہو گیا کہا کہ کرپشن کی نہ چوری اللہ کا واسطہ ہے میری بیٹیاں ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ عدالت میں جذباتی باتوں کا کوئی فائدہ نہیں کوئی اور کام ڈھونڈ لیں۔ عدالت نے لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کی ذیلی کمیٹی کو محمد حنیف کا کیس دوبارہ دیکھنے کی ہدایت کر دی۔