Sunday, September 8, 2024

5 جنوری 1949 کو سلامتی کونسل نے استصواب رائے کے حق کی توثیق کی، شاہ محمود قریشی

5 جنوری 1949 کو سلامتی کونسل نے استصواب رائے کے حق کی توثیق کی، شاہ محمود قریشی
January 5, 2022 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے 5 جنوری 1949 کو سلامتی کونسل نے استصواب رائے کے حق کی توثیق کی۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے 5 جنوری 2022، کشمیریوں کے حق استصواب رائے کے دن کے موقع پر پیغام میں کہا آج اقوام متحدہ کے اس وعدے کو 73 سال مکمل ہو گئے کہ تنازعہ جموں وکشمیر آزادانہ وغیرجانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقے سے حل ہو گا۔ 5 جنوری 1949 کو اپنی قرارداد کے ذریعے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیریوں کے استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق کے حصول کی حمایت کی تائید و توثیق کی تھی۔ استصواب رائے بنیادی حقوق میں سے ایک ہے جو اقوام متحدہ کے منشور سمیت تمام بڑے انسانی حقوق کے قاعدوں اور قوانین میں درج ہے۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں اس حق کا انکار اور کشمیریوں کی محکومی انسانی عظمت ووقار کو تسلیم نہ کرنے کے مترادف ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا بدقسمتی سے غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی جبرواستبداد کی وجہ سے کشمیریوں کو یہ حق تاحال نہیں مل سکا۔ گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیریوں کی تین نسلوں نے اپنی منصفانہ جدوجہد کے لئے عظیم قربانیاں دی ہیں لیکن اس کے باوجود غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں ان کی انسانی عظمت و وقار کی روزانہ کی بنیاد پر خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

 انہوں نے کہا بھارت، اقوام متحدہ کے منشور، چوتھے جینیوا کنونشن سمیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے 5 اگست 2019 کے غیرقانونی اور یک طرفہ اقدامات کے بعد، غیرقانونی طور پر اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں زمین چھیننے، غیرکشمیری باشندوں اور باہر سے لائے لوگوں کی آبادکاری کے ذریعے، اپنے غیرقانونی فوجی تسلط کو مزید مستحکم بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ 5 اگست 2019 سے قابض بھارتی افواج کے جعلی مقابلوں ، نام نہاد چھاپوں اور تلاشی کی کارروائیوں کے نتیجے میں 500 سے زائد کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔

 وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بولے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں ضمانت کردہ استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق کے لئے کشمیریوں کی مزاحمتی جدوجہد، بھارتی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مزید طاقتور اور توانا ہو گی۔ پاکستان اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی ذرائع ابلاغ سمیت عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بد سے بدترین ہوتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے اور مقبوضہ خطے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور انسانیت کے خلاف بہیمانہ جرائم کے ارتکاب پر بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرے۔