Monday, September 16, 2024

4 جنوری کو ہی بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا تھا ، ملزم عمران

4 جنوری کو ہی بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا تھا ، ملزم عمران
January 30, 2018

قصور (92 نیوز) زینب قتل کیس کے ملزم عمران نے انکشاف کیا کہ اُس نے چار جنوری کو ہی کوڑے کے ڈھیر میں زینب کو زیادتی کے بعد قتل کیا تھا ۔
قصور میں زینب سمیت آٹھ بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے والے درندے عمران کی گرفتاری کے بعد اس کیس کے بارے میں کئی ابہام دور ہو گئے ۔ معصوم زینب کو چار جنوری کو اغوا کیا گیا تھا اور اس کی لاش آٹھ جنوری کو ملی تھی ۔
ابتدا میں یہ کہا گیا کہ ملزم نے اغوا کے بعد زینب کو اپنی تحویل میں رکھا ۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اس بارے میں ابہام اس وقت شروع ہوا جب زینب کے والد امین انصاری نے کہا کہ پولیس افسران نے انہیں خود بتایا کہ ملزم نے زینب کو ایک گھر میں رکھا تھا تاہم پولیس افسران اور زینب کے والد کے بیانات میں تضاد ہے ۔
پولیس کے مطابق ملزم نے بتایا کہ وہ بچی کو زیر تعمیر گھر پر لیجانا چاہتا تھا لیکن وہاں پر ایک شخص کو دیکھ کر اُس نے ارادہ بدلا اور چار جنوری کو ہی کوڑے کے ڈھیر میں بچی کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا ۔
معصوم زینب کی لاش چار روز تک کچرے کے ڈھیر میں پڑی رہی ۔
بی بی سی کے مطابق کوڑے کا ڈھیر تیس سے چالیس کنال رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اس کے آس پاس آبادی بھی کچھ زیادہ نہیں ۔
زینب کی لاش کے بارے میں اس وقت علم ہوا جب ایک گوالے نے وہاں سے گزرتے ہوئے لاش دیکھی اور پولیس کو اطلاع دی ۔
پولیس کے مطابق بچی کی شناخت مسخ ضرور ہوئی تھی لیکن لاش ایک دیوار کی اوٹ میں تھی اور سردی کا موسم ہونے کی وجہ سے اس پر زیادہ اثر نہیں پڑا ۔