Thursday, March 28, 2024

نور مقدم کیس، مرکزی ملزم ظاہر جعفرکی والدہ کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور

نور مقدم کیس، مرکزی ملزم ظاہر جعفرکی والدہ کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور
October 18, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے نور مقدم کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی والدہ عصمت ذاکر کی دس لاکھ مچلکوں کے عوض درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی۔

نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت پر سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ وکیل درخواست گزار خواجہ حارث نے کہا کہ ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی مقدمے میں نامزد نہیں تھے۔ مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے پولیس کو دیئے گئے بیان کے بعد والدین کو نامزد کیا گیا۔ ملزمان پر صرف قتل چھپانے کا الزام ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ بظاہر ماں کے جرم میں شامل کے شواہد نہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا اتنے سفاک قتل میں تمام پہلووں کو دیکھتے ہوئے ضمانت کس بنیاد پر ہونی چاہئے؟ جسٹس قاضی محمد امین کا کہنا تھا کہ وقوعہ کے بعد بھی ملزمان کا رویہ دیکھا جاتا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ٹرائل کی کیا صورت حال ہے؟ جس پر ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے آٹھ ہفتوں میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت بھی ہے۔ سماعت میں وقفہ کے بعد سپریم کورٹ نے مرکزی ملزم کی والدہ عصمت ذاکر کی دس لاکھ مچلکوں کے عوض درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی اور والد ذاکر جعفر کی درخواست ضمانت واپس لینے پر خارج کردی۔

سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے فیصلے سے اثر انداز ہوئے بغیر ٹرائل کورٹ کو قانون کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔