Saturday, April 20, 2024

سرکاری ملازمت کے اہل وہی بچے ہونگے جن کے والد کا انتقال 2005 کے بعد ہوا ہو، سپریم کورٹ

سرکاری ملازمت کے اہل وہی بچے ہونگے جن کے والد کا انتقال 2005 کے بعد ہوا ہو، سپریم کورٹ
October 12, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ سرکاری ملازمت کے اہل وہی بچے ہوں گے جن کے والد کا انتقال 2005 کے بعد ہوا ہو۔ عدالت نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

دوران سروس انتقال کرنے والے ملازمین کے بچوں کو نوکری دینے سے متعلق سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ سامنے آگیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمت کے اہل وہی بچے ہونگے جن کے والد کا انتقال 2005 کے بعد ہوا ہو۔ سال 2005 سے پہلے انتقال کرنے والے سرکاری ملازمین کے بچوں پر وزیراعظم پیکج لاگو نہیں ہوتا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ باپ کی جگہ بیٹے کو نوکری دینے کا قانون ہی عجیب و غریب ہے۔ سرکاری دفاتر وراثت میں ملنے والی چیز تو نہیں۔ اس طرح نوکریاں دینے سے میرٹ کا مکمل خاتمہ ہوتا ہے۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ باپ کا انتقال ہو تو بیٹا بھرتی ہو جائے۔ ابتدائی طور پر یہ قانون پولیس اور دیگر شہداء کیلئے تھا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پیکج کا اطلاق 2005 سے ہوتا ہے۔

درخواست گزار سراج محمد نے کہا کہ اپنے والد کی جگہ بھرتی ہونے کی درخواست دی جو وفاقی وزارت تعلیم نے مسترد کردی۔ پشاور ہائیکورٹ نے مجھے بھرتی کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ سراج محمد کے والد لعل محمد 2000 میں دوران سروس انتقال کر گئے تھے۔