Thursday, April 25, 2024

چین اور امریکا کے تعلقات کشیدہ، 21 ویں صدی کی سرد جنگ شروع

چین اور امریکا کے تعلقات کشیدہ، 21 ویں صدی کی سرد جنگ شروع
October 7, 2021 ویب ڈیسک

واشنگٹن (92 نیوز) افغانستان میں ہزیمت اٹھانے کے بعدعالمی سطح پر اپنی ساکھ بحال کرنے کے لئے امریکا نے نیا محاذ کھول دیا۔ امریکا نے چین کو اپنا دشمن نمبر ون قرار دیتے ہوئے اپنی تمام تر توجہ عالمی سطح پرچین کے بڑھتے ہوئے اثر کو روکنے پر مرکوز کرلی۔

امریکا کی نئی خطرناک سرد جنگ کا آغاز ہوگیا۔ اب کے مدمقابل روس نہیں بلکہ چین پہلی سرد جنگ کا خاتمہ سوویت یونین کی تحلیل کی صورت ہوا۔ اب کھلاڑی بھی نیا ہے اور اس کی طاقت بھی روزبروز بڑھ رہی ہے۔ امریکا نے افغان جنگ کے خاتمے کے بعد چین کا مقابلہ کرنے کے لئے نئی صف بندی کرلی۔

امریکا نے پہلے کینیڈا، برطانیہ، آسٹریلیا، فرانس اور دیگر یورپی ممالک کو ڈرا کر چین کیخلاف اتحاد بنایا اور اب امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے چین کے توسیع پسندانہ عزائم کو روکنے کیلئے باقاعدہ نئے مشن قائم کردئیے جو نہ صرف چین پر نظر رکھیں گے بلکہ دنیا بھر میں ،متعارف کرائی گئی چینی ٹیکنالوجی بارے معلومات بھی جمع کریں گے۔

امریکا نے چین کی جنوب مشرقی سمندر میں بڑھتی کارروائیوں کو سامنے رکھ کر ہی آسٹریلیا کو ایٹمی آبدوز دینے کا معاہدہ کیا۔

سی آئی اے کے سربراہ ولیم جے برنز کا کہنا ہے 21 ویں صدی میں چین امریکا کا حریف نمبر ون بن چکا۔ اگر اب چین کو نہ روکا تو امریکا کا عالمی مقام ختم ہوسکتا ہے۔

پہلی سرد جنگ میں امریکا کے مدمقابل سوویت یونین تھا جو اس وقت زوال کا شکار ہوچکا تھا، نئی سرد جنگ میں امریکا کو چین کا سامنا ہے جو دفاعی،معاشی اور مصنوعی ذہانت کی منازل طے کررہا ہے۔

عالمی منظر نامے پر نئی صف بندیاں ہورہی ہیں۔ نیا ورلڈآرڈر ترتیب دیا جارہا ہے۔ یہ نئی سرد جنگ مغرب اور مشرق کی جنگ میں بدل چکی ہے۔ آنے والے وقت میں دنیا میں نئی سپر پاور دیکھے گی۔ ترقی کا محور بھی شفٹ ہوسکتا ہے۔