Wednesday, April 24, 2024

نور مقدم قتل کیس، مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

نور مقدم قتل کیس، مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
September 23, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔ شاہ خاور ایڈووکیٹ نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ کیس میں غیر ضروری گواہان کو شامل نہیں کیا۔ اٹھارہ گواہ ہیں ۔جلد ٹرائل مکمل کر لیں گے، ضمانت نہ دی جائے۔

پولیس نے عدالت کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے سے موبائل فونز کی فرانزک رپورٹ آنا باقی ہے۔ ظاہر جعفر کے موبائل کی سکرین ٹوٹی ہوئی ہے جبکہ نور مقدم کے آئی فون کا پاس ورڈ بھی نہیں مل رہا۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ آج کل بہت ایکسپرٹ موجود ہیں، مارکیٹ سے کوئی ہیکر ہی پکڑ لیں۔ عدالت کے ریمارکس پر کمرہ عدالت قہقہوں سے گونج اٹھا۔

پولیس نے عدالت کو بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق تھیراپی والے آٹھ بجکر چھ منٹ پر پہنچے جبکہ پولیس دس بجے وہاں پہنچی تھی۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اس کا مطلب ہے دو گھنٹے بعد پولیس پہنچی تھی۔

وکیل درخواست گزار خواجہ حارث نے کہا کہ ابھی نامکمل عبوری چالان عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ کوئی بھی شواہد کہیں ثابت شدہ نہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیس ملک میں کریمنل کیسز کا مستقبل طے کرے گا۔ واقعاتی شواہد کو کیسے جوڑنا ہے اسے سب نے دیکھنا ہے۔

عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔