Friday, March 29, 2024

کابل ایئرپورٹ کے باہر دھماکے ، 13 امریکی فوجیوں سمیت 103 افراد ہلاک

کابل ایئرپورٹ کے باہر دھماکے ، 13 امریکی فوجیوں سمیت 103 افراد ہلاک
August 27, 2021 ویب ڈیسک

کابل (92 نیوز) افغانستان کا دارالحکومت دھماکوں سے گونج اٹھا۔ کابل ایئرپورٹ کے باہر دھماکے میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 103 افراد ہلاک ہو گئے۔

کابل ائیر پورٹ دھماکوں سے گونج اٹھا۔ ائیرپورٹ کے اطراف قیامت صغری کے مناظر دیکھنے میں آئے۔ پہلا دھماکا ہوا تو امدادی کارروائیاں شروع ہوتے ہی دوسرا زور دار دھماکا ہو گیا۔ ایئرپورٹ کی حدود میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں جبکہ دھماکے کے بعد طالبان نے ایئرپورٹ کے اطراف کی سیکیورٹی سخت کر دی ہے۔ آمدورفت بند کر دی گئی ہے۔

کابل ایئر پورٹ پر دو دھماکوں نے دنیا کے طاقت ور ممالک کو ہلا کر رکھ دیا۔ کابل دھماکے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینٹ کی ملاقات ملتوی کر دی گئی ہے جب کہ جو بائیڈن ، امریکی وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کے ساتھ مانیٹرنگ روم میں موجود رہے جہاں سے  کابل کی صورت حال کو مانیٹر کیا  گیا۔

ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ذرائع کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کابل دھماکے کے بعد کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ برطانوی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ واقعے میں کسی برطانوی اہل کار کی ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کابل میں اور ایئرپورٹ کے اطراف صورت حال خطرناک ہے۔ فرانسیسی سفیر کابل سے نکل جائیں، سفیر اب پیرس سے خدمات انجام دیں گے۔

نیدرلینڈ کے وزیر اعظم مارک رُتے نے کابل دھماکوں پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ ہم اپنے تمام شہریوں کو افغانستان سے نہیں نکال سکیں گے۔ ادھر نیٹو سربراہ نے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گرد حملے کے بعد بھی کابل سے انخلا کا عمل جاری رہنا چاہیے۔

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد اور سہیل شاہین  نے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ کابل ایئر پورٹ دھماکےکی مذمت کرتی ‏ہے۔ دھماکے اس علاقے میں ہوئے جہاں سیکیورٹی امریکی افواج کے ہاتھ میں ہے۔ امارت اسلامیہ اپنے لوگوں کی حفاظت اور تحفظ پربھرپور توجہ دے رہی ‏ہے۔ شرپسند حلقوں کو سختی سے روکا جائے گا۔