Friday, March 29, 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ، ٹک ٹاک پابندی معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کی ہدایت

اسلام آباد ہائیکورٹ، ٹک ٹاک پابندی معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کی ہدایت
August 23, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے وکیل پی ٹی اے پر برہمی کا اظہار کیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے مریم فرید ایڈوکیٹ، پی ٹی اے سے منور اقبال دگل جبکہ وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ عدالت پیش ہوئے۔

عدالت نے سنیٹر میاں عتیق کی ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف مرکزی درخواست میں فریق بننے کی درخواست منظور کرلی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ، پی ٹی اے کو وفاقی حکومت سے پالیسی لینے کا کہا تھا، اس پر حکومت نے کوئی پالیسی دی ہے؟۔ عدالت نے کہا تھا کہ پی ٹی اے وفاقی کابینہ سے ہدایات لیں اس کا کیا بنا؟۔

عدالت نے پی ٹی اے وکیل سے استفسار کیا کہ، کیا ٹک ٹاک اس وقت ملک بھر میں کھلی ہے یا بند ہے؟۔ وکیل پی ٹی اے نے مؤقف پیش کیا کہ، پراکسی کے ذریعے تقریباً 99 فیصد ٹک ٹاک ایپ کھلی ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی اے وکیل سے استفسار کیا کہ، عدالتی احکامات پر وفاقی کابینہ سے پالیسی کے حوالے سے ہدایات کیوں نہیں لیں؟۔ کوئی رولز نہیں، پی ٹی اے نے غیر قانونی طور پر پابندی لگائی، اپنی کوتاہی کے لیے عدالتوں کو الزام مت دے۔ عدالت نے وکیل پی ٹی اے پر برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ، وفاقی حکومت یا وفاقی کابینہ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا حکم دیا ہے؟۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے مؤقف پیش کیا کہ، پالیسی کے حوالے سے میٹنگ ہوئی مگر ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20 ستمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔