Wednesday, April 24, 2024

چاہتا تھا کابل میں خون ریزی نہ ہو، مجبوری میں افغانستان سے گیا، اشرف غنی

چاہتا تھا کابل میں خون ریزی نہ ہو، مجبوری میں افغانستان سے گیا، اشرف غنی
August 18, 2021 ویب ڈیسک

پشاور (92 نیوز) سابق افغان صدر اشرف غنی نے کہا، افغانستان میں بہت تیزی سے تبدیلی آئی، چاہتا تھا کابل میں خون ریزی نہ ہو، مجبوری میں افغانستان سے گیا۔

سابق افغان صدر اشرف غنی نے کابل سے نکلنے کے بعد قوم کے نام پیغام میں کہا، جو کہتے ہیں افغانستان بیچ کر بھاگ گیا ہوں ان کے پاس میری کوئی معلومات نہیں، سابق صدر نے جلد تفصیلات منظر عام پر لانے کا اعلان بھی کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ، ملا عمر بھی کابل اور قندھار سے چلا گیا تھا، امیر عبدالرحمٰن بھی ایسے ہی نکل گیا تھا، دوست محمد خان بھی چلا گیا تھا، یہ سارے لوگ دوبارہ واپس آئے تھے اور ملک کی خدمت کی۔

اُن کا کہنا تھا کہ ان دنوں مجھے بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، بے بنیاد الزامات لگائے گئے، یہ کہا گیا کہ میں سرکاری پیسے لے کر گیا، یہ تمام باتیں مکمل جھوٹ ہیں۔

سابق افغان صدر بولے کہ، پچھلے دنوں میں یہ بات ثابت ہو گئی کہ افغانی امن چاہتے ہیں، کابل میں خونریزی نہیں ہوئی، یہ اللہ کا بہت بڑا احسان ہے۔ کہا کہ، ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اور کرزئی کے ذریعے شروع کئے گئے مذاکرات کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔

اشرف غنی نے مزید کہا کہ، میں امن قائم رکھنے والوں اور فوج کا مشکور ہوں، اُنہوں نے شکست نہیں کھائی، ان پر فخر کرتا ہوں۔ اصل شکست ہم نے سیاست میں کھائی ہے۔ یہ حکومت، طالبان رہنماؤں اور عالمی طاقتوں کی سیاسی ناکامی تھی، یہ امن کی ناکامی تھی جو جنگ میں بدل گئی۔ آخر میں ایک بار پھر امن کے قیام کرنے والوں کا مشکور ہوں۔