Thursday, April 25, 2024

پاکستان افغانستان میں امن کی ضمانت نہیں دے سکتا ، ڈی جی آئی ایس پی آر

پاکستان افغانستان میں امن کی ضمانت نہیں دے سکتا ، ڈی جی آئی ایس پی آر
July 17, 2021

لاہور (92 نیوز) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے پاکستان افغانستان میں امن کی ضمانت نہیں دے سکتا۔

 خطے کے بدلتے حالات اور پاکستان کو درپیش چیلنجز پر 92 نیوز کی اسپیشل ٹرانسمیشن میں اظہار خیال کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار نے کہا پاکستان خطے کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی صورتحال کیلئے تیار ہیں ۔  افغان امن عمل کی کامیابی کے لیے اپنا کردار سنجیدگی سے ادا کر رہے ہیں۔ پاکستان نے افغانستان میں امن عمل میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔ ہم افغانستان میں امن کے ضامن بالکل نہیں۔ یہ فیصلہ افغان فریقوں نے ہی کرنا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا را اور این ڈی ایس افغانستان میں موجود دہشت گرد گروپوں کی حمایت کر رہی ہیں ۔ دہشت گردی کے حالیہ واقعات کا تعلق دوسری سائیڈ پیدا ہونے والی صورتحال سے ہے۔ ہمارے آپریشنز کے نتیجے میں آٰرگنائزڈ دہشت گردی کا اسٹرکچر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف طویل اور صبرآزما جنگ لڑی اور بے مثال کامیابیاں حاصل کیں اور کسی بھی صورت اپنی قربانیاں رائیگاں جانے نہیں دیں گے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ویژن کے مطابق بھرپور اقدامات کیے ہیں۔ افغان بارڈر پر 90 فیصد فینسنگ مکمل ہوچکی ہے، باقی بھی جلد مکمل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا بارڈر پر سینکڑوں پوسٹس قائم کی گئی ہیں۔ جدید بائیومیٹرک سسٹم کی تنصیب بھی بارڈر پر کی گئی ہے۔ صرف نوٹیفائی کراسنگ پوائنٹس سے کراسنگ ہو سکے گی اور باقی پوائنٹس کو سیل کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا  کہ مستقبل میں پیدا ہونے والے حالات کے لیے ہم نے بہت تیاری کی ہے۔ ملک و قوم کے لیے سکیورٹی کے اقدامات لے رکھے ہیں۔ ایف سی کی استعدادکار میں بھی بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ لیویز کی ٹریننگ کی بھی ہماری فوج نگرانی کر رہی ہے۔ ہم نے نہایت کمپری ہینسو سسٹم بنایا ہے۔ افغانستان میں اگر بدامنی اور عدم استحکام ہو گا تو اس کا سب سے برا اثر پاکستان پر ہی پڑے گا۔ اگر پرامن افغانستان ہو گا تو اس کا بھی سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہو گا۔

میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا خیبرپختونخوا میں ڈیڑھ سو کے قریب دہشت گردی کے واقعات ہو چکے ہیں۔ بلوچستان اور قبائلی اضلاع میں بھی آپریشنز کے دوران 42 دہشت گردوں کو مارا جا چکا ہے۔  ہمارے اپنے بھی کئی فوجی جوان اور افسران شہید ہوئے۔ جب آپ ایگریسو ہوتے ہیں تو اس دوران اپنی طرف سے بھی شہادتیں ہوتی ہیں۔ ہمارے جوان دہشت گردوں کو ختم کرنے تک دم نہیں لیں گے۔ ہماری افواج دہشت گردوں کے خلاف سینہ سپر ہیں۔ ہم ملک دشمنوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔