Friday, April 19, 2024

جسٹس جاوید اقبال نے نیب میں متعدد اصلاحات متعارف کرائیں، نیب اعلامیہ

جسٹس جاوید اقبال نے نیب میں متعدد اصلاحات متعارف کرائیں، نیب اعلامیہ
July 13, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) جسٹس جاوید اقبال نے بطور چیئرمین نیب منصب سنبھالنے کے بعد نیب میں متعدد اصلاحات متعارف کرائیں، نیب اعلامیہ کے مطابق نیب کی مجموعی کارکردگی میں ماضی کے 17 سالہ دور کی نسبت خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق کرپشن کیخلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کا شاخسانہ تھا، نیب کرپٹ عناصر سے 533 ارب بلواسطہ و بلاواسطہ ریکور کراچکا ہے۔21 سال کے دوران نیب میں کل 4 ہزار 5 سو 98 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔

نیب کی جانب سے مجموعی طور پر معزز احتساب عدالتوں میں اب تک 1300 ارب مالیت پر مشتمل 1273 مقدمات کے ریفرنسز دائر کئے جا چکے ہیں۔ ان میں نیب کی کامیابی کا تناسب 66 فیصد سے بھی زائد رہا ہے۔ 179 میگا کرپشن مقدمات پر موجودہ صورت حال کے مطابق 63 مقدمات منطقی انجام کو پہنچائے جاچکے ہیں جبکہ فی الوقت 95 مقدمات مختلف معزز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

جسٹس جاوید اقبال کے دور اقتدار میں نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین بھی مقرر ہوا۔ دور حاضر میں سارک ممالک کی جانب سے نیب کو رول ماڈل کے طور پر تصور کیا جاتا ہے جو قابل رشک ہے۔ پاکستان اور چائنہ نے بدعنوانی کے تدارک کیلئے باہمی طور پر ایم او یو پر بھی دستخط کئے ہیں جس کی بدولت  سی پیک منصوبہ جات میں شفافیت پر مبنی کام کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

چیئرمین نیب کی جانب سے بزنس کمیونٹی کے جائزمفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکسز سے متعلقہ تمام مقدمات کو ایف بی آر اور کسٹم ڈیپارٹمنٹ کو ریفر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔

نیب کے تمام ریجنز میں ڈائریکٹر لیول کے آفیسر کی نگرانی بزنس ڈیسک کے قیام کے احکامات بھی صادر کئے گئے۔ بزنس ڈیسک کے قیام کا بنیادی مقصد بزنس کمیونٹی کو درپیش شکایات و مسائل کو فوری طور پر حل کرنا تھا۔ پاکستان کو UNCAC کا فوکل ڈیپارٹمنٹ تصور کیا جانا اعزاز سے کم نہیں ہے۔

جسٹس جاوید اقبال کے دور میں نیب تحقیقات کیلئے کمبائینڈ انویسٹی گیشن ٹیم (CIT) کے نظام کو متعارف کروایا گیا تاکہ تحقیقات میں فرد واحد کی اجارہ داری کے تصور کی نفی کی جاسکے۔ جسٹس جاوید اقبال نے منصب سنبھالتے ہی شکایت کی تحقیقات، انکوائری اور انویسٹی گیشن سے ریفرنس دائر کرنے تک 10 ماہ کے وقت کا تعین کیا۔

موجودہ چیئرمین نیب نے اپنا منصب سنبھالتے ہی راولپنڈی میں نیب کی پہلی فارینسک سائینس لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا۔