Friday, March 29, 2024

ڈہرکی کے قریب ٹرین حادثہ ، جاں بحق افراد کی تعداد 63 ہو گئی

ڈہرکی کے قریب ٹرین حادثہ ، جاں بحق افراد کی تعداد 63 ہو گئی
June 8, 2021

ڈہرکی (92 نیوز) ڈہرکی کے قریب ٹرین حادثے میں بوگیوں سے مزید لاشیں نکال لی گئیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق جاں بحق افراد کی تعداد 63 ہو گئی۔

سندھ کے ضلع گھوٹکی میں دو مسافر ٹرینیں ٹکرا گئیں۔ حادثے میں کئی قیمتی زندگیاں ضائع ہو گئیں اور متعدد زخمی ہو گئے۔ ہر طرف چیخ و پکار مچ گئی، عورتیں اور بچے چیختے رہے۔

کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی بوگیاں ڈی ریل ہو کر دوسرے ٹریک پر گر گئیں۔ راولپنڈی سے کراچی جانے والی تیز رفتار سرسید ایکسپریس ٹریک پر گری بوگیوں سے ٹکرا گئی۔ صبح چار بجے پیش آنے والے حادثے کی آواز دور دور تک سنائی دی۔ دونوں ٹرینیوں کی کئی بوگیاں تباہ ہو گئیں اور مسافر اندر پھنس گئے۔ سب سے پہلے مقامی افراد مدد کو پہنچے اور مسافروں کو باہر نکالا۔

مقامی لوگوں کے بعد امدادی ٹیمیں بھی پہنچیں اور بوگیوں کو کاٹ کر مسافر نکالے گئے۔ نیا شادی شدہ جوڑا بھی ٹرین حادثے کا شکار ہو گیا۔ مہندی لگے ہاتھ اور سرخ جوڑا بیتی ہوئی قیامت کی روداد سنا رہا تھا۔ جب دونوں کی لاشیں نکالی گئیں تو ہر آنکھ اشکبار تھی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق حادثے کے بعد پاک فوج اور رینجرز اہلکار پہنچے۔ پنوں عاقل سے ایمبولینسز کے ساتھ فوجی ڈاکٹر اور پیرا میڈیکس مدد کو آئے۔ آرمی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم راولپنڈی سے جائے حادثہ پر پہنچی۔ ڈسک کٹر، ہائیڈرالک سپریڈرز، لائف لوکیٹرز کی مدد سے کام سرانجام دیا گیا۔ رحیم یار خان کی ریسکیو 1122  کی ٹیم بھی آپریشن میں شریک رہی۔ بیشتر زخمیوں کو رحیم یار خان، گھوٹکی، میرپور ماتھیلو منتقل کیا گیا۔ شدید زخمیوں کو فوجی ہیلی کاپٹروں کےذریعے پنو عاقل پہنچایا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق جائے حادثہ پر امدادی کیمپ قائم کر دیا گیا۔ متاثرین کو تیار کھانا فراہم کیا گیا جبکہ ہنگامی طبی امداد دی گئی۔ ڈی جی رینجرز سندھ اور جی او سی پنوں عاقل نے حادثہ کی جگہ کا دورہ کیا۔ میجر جنرل افتخار حسن چودھری نے قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکٹر کمانڈر نے امدادی کاموں پر بریفنگ دی۔

پاکستان ریلوے نے ملک بھر میں ہیلپ ڈیسک قائم کر دیئے۔ کراچی، سکھر ، فیصل آباد اور راولپنڈی میں معلومات دی جا رہی ہیں۔ پاکستان ریلوے نے معلومات کیلئے ٹیلی فون نمبرز بھی جاری کر دیئے۔

ادھر آئی جی ریلوے عارف نواز خان نے حادثے کی جگہ کا دورہ کیا اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔ ریسکیو آپریشن مکمل ہونے تک سینئر افسران کو موجود رہنے کی ہدایت کر دی۔ فیڈرل جنرل انسپکٹر ریلوے فرخ تیمور کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم بھی پہنچ گئی۔ حادثے کی وجوہات اور ذمہ داروں کا تعین کرکے رپورٹ وزیر ریلوے کو پیش کرے گی۔