Thursday, March 28, 2024

بدعنوانی کی بڑی وجہ ترقی پذیر ممالک سے مالیاتی وسائل کی بیرونی دنیا میں منتقلی ہے ، منیر اکرم

بدعنوانی کی بڑی وجہ ترقی پذیر ممالک سے مالیاتی وسائل کی بیرونی دنیا میں منتقلی ہے ، منیر اکرم
June 3, 2021

واشنگٹن (92 نیوز) اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے بدعنوانی کی بڑی وجہ ترقی پذیر ممالک سے مالیاتی وسائل کی بیرونی دنیا میں منتقلی ہے۔

منیر اکرم نے جنرل اسمبلی میں انسداد بدعنوانی سے متعلق مذاکرے سے خطاب میں کہا چوری شدہ اثاثوں کی ترقی پذیر ممالک کو واپسی کے لیے قانون سازی کرنا ہو گی۔ کرپشن میں مدد دینے والوں پر جرمانے عائد کرنا ضروری ہے۔ انسداد بدعنوانی کے لیے مستحکم بین الاقوامی تعاون ناگزیر ہے۔ سالانہ اندازاً 2.6 کھرب ڈالر، عالمی شرح نمو کا 5 فیصد کرپشن کی نظر ہو جاتا ہے۔ ترقی پذیر ممالک بوجہ کرپشن ترقیاتی امداد سے 9 گنا زیادہ، یا 1.26 کھرب ڈالر گنوا بیٹھتے ہیں۔ کورونا وباء نے لاکھوں افراد کو غربت میں دھکیلا۔ 25 کروڑ ملازمتیں ختم ہو گئیں۔ وبائی دور میں بھی بدعنوانی اور ناجائز مال بنانا مجرمانہ ہے۔ عالمی فائدہ مند ملکیتی رجسٹری کا قیام بدعنوان عناصر کی شناخت میں مدد دے گا۔

پاکستانی سفیر منیر اکرم بولے کرپشن میں مدد دینے والے وکلاء، اکاونٹنٹس، مالیاتی اداروں پر جرمانے عائد کرنا ضروری ہے۔ چوری شدہ اثاثوں کی واپسی کا میکانزم نہ ہونا بدعنوان عناصر کو استثنی دینے کے مترادف ہے۔ دنیا میں کرپشن کے محفوظ ٹھکانوں میں 7 کھرب ڈالر پڑے ہیں۔ چوری شدہ اثاثوں کی ترقی پذیر ممالک کو واپسی کے لیے قانون سازی کرنا ہو گی۔ بدعنوانی کی وجہ انتظامی مسائل ہیں۔ تدارک عالمی کاوشو‌ں سے ممکن ہے۔