Wednesday, April 24, 2024

امریکی سینیٹر برنی سینڈر کا بائیڈن حکومت سے جنگ بندی کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ

امریکی سینیٹر برنی سینڈر کا بائیڈن حکومت سے جنگ بندی کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ
May 15, 2021

واشنگٹن (92 نیوز) فلسطینی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں آوازیں بلند ہونے لگیں۔ امریکی سینیٹر برنی سینڈر نے بائیڈن حکومت سے جنگ بندی کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کر دیا۔

اسرائیل نےفلسطین پر قیامت ڈھا دی۔ اسرائیلی فورسز کی نہتے فلسطینوں پر بمباری کی عالمی رہنما ؤں نے مذمت  کی  لیکن تاحال کوئی عملی اقدام سامنے نہ آیا۔

ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیرمحمد فلسطین کے عوام پر صیہونی مظالم پر برس پڑے۔ براہ راست خطاب کے دوران مہاتیر محمد نے کہا کہ عید بھی  اسرائیلی تکبر کی وجہ سے  انتہائی غم و  غصے اور نفرت کا دن بن گئی  ہے۔

نہوں نے کہا کہ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی کی ، خواتین اور بچوں کا بلاجواز قتل کیا۔ 1948 سے  یہ سلسلہ جاری ہے ، اسرائیل فلسطین کو ختم کرنا چاہتاہے۔ انہوں نے خطے کے ممالک کی اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کی کوششوں کو بھی بے سود قرار دے دیا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دے ۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ریاست نے مظالم کی تمام حدیں پار کر دیں، مسلمان ، مسیحی اور یہودیوں کے قابل احترام شہر میں لوٹ مار کی گئی۔ او آئی سی فوری طور پر کچھ نہیں کرتی تو اس کا مطلب کہ اس کا وجود ہی نہیں ہے۔

ادھر سینئر امریکی سیاستدان سینیٹر برنی سینڈرز بھی فلسطینیوں کی حمایت میں بول پڑے۔ برنی سینڈرز نے  امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں   اپنے کالم میں لکھا کہ ہمیں یہ ماننا پڑے گا کہ فلسطینیوں کے حقوق کی بھی اہمیت ہے۔ امریکا اسرائیل کو ہر سال 4 ارب ڈالر امداد دیتا ہے۔ نیتن یاہو حکومت کےغیرجمہوری اور نسل پرستانہ رویےکی مزید حمایت نہیں کر سکتے۔