Thursday, March 28, 2024

شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت ملنا نظام بوسیدہ ہونے کا اظہار ہے ، فواد چودھری

شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت ملنا نظام بوسیدہ ہونے کا اظہار ہے ، فواد چودھری
May 9, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) فواد چودھری کا کہنا ہے شہبازشریف کو باہر جانے کی اجازت ملنا نظام بوسیدہ ہونے کا اظہار ہے۔

حکومت نے شہباز شریف سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر اپیل کرنے کا اعلان کر دیا۔ فواد چودھری اور شہزاد اکبر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

فواد چودھری نے کہا ڈاکٹر یاسمین راشد شہبازشریف سے زیادہ بیمار ہیں۔ یاسمین راشد اپنا علاج پاکستان میں کرا رہی ہیں۔ شہبازشریف کو باہر جانے کی اجازت دینے کا مطلب ہوگا ہزاروں قیدیوں کے حقوق کو ایک طرف رکھ دیں۔ جس طریقے سے یہ باہر آئے ہیں اس سے تاثر پیدا ہوتا ہے بڑے لوگ جالے کو توڑ کر باہر نکل رہے ہیں۔

فواد چودھری نے کہا عدالتی فیصلوں کا بہت احترام ہے ۔ اس فیصلے کے حوالے سے قانونی آپشن موجود ہیں۔ اپوزیشن بھی یہ سمجھتی ہے نوازشریف مفرور ہیں۔ آصف زرداری نے بھی مریم نواز کو کہا تھا تحریک چلانی ہے تو نوازشریف پہلے واپس آئیں۔ شریف فیملی اور عام لوگوں کیلئے قانون برابر ہونا چاہیے۔ نظام کیخلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

شہزاد اکبر نے کہا مسلم لیگ ن کے لوگ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ ذاتی ملازموں کو وکیل کے طور پر پیش کر دیتے ہیں۔ ن لیگ میں کچھ لوگ عدالتوں کو مس لیڈ کرتے ہیں۔ حکومت اس حکم کیخلاف اپیل کرے گی۔ عدالت کے سامنے حکومت بھی اپنا مؤقف لیکر جائے گی۔ عدالتی حکم بلیک لسٹ کا ہے،ان کا نام پی این آئی لسٹ میں ہے۔ حکومت عدالت کے اس حکم کیخلاف اپیل کرے گی۔

شہزاد اکبر بولے تاثر دیا جارہا ہے حکومت عدالت کے حکم پر عملدرآمد نہیں کر رہی۔ یہ کہتے ہیں شہزاد اکبر کاغذ لہرتے ہیں وہ ثبوت کہاں ہیں۔ وہ 55 والیم آج لے کر آیا ہوں جو عدالت میں ریفرنس کیساتھ دائر ہیں۔ ثبوت پر عید کے بعد ٹرائل آگے چلے گا۔ شہبازشریف کیخلاف دستاویزی ثبوت ہیں،عدالت میں پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا شہباز شریف باہر چلے گئے تو ان کی غیر موجودگی میں ٹرائل نہیں ہو سکتا۔ شہباز شریف باہر جاتے ہیں تو باقی 14 ملزمان کو کیس نہیں چل سکے گا۔

ادھر نون لیگ نے جوابی پریس کانفرنس میں فواد چودھری اور شہزاد اکبر پر توہین عدالت کا الزام لگا دیا۔ احسن اقبال نے کہا شہباز شریف کو بکتر بند گاڑی میں ڈالا گیا، جیل میں ڈالا گیا، کیمرے لگائے گئے۔ کچرے کے ہزاروں والیم بنا کر جھوٹے الزامات لگا کر سزا نہیں دلوا سکتے۔ ہر الزام آئین اور قانون کے ترازو میں تول کر ثابت کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا شہزاد اکبر، فواد چودھری نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلوں پر کمنٹری کی وہ توہین عدالت ہے۔ شہزاد اکبر نے لاہور ہائیکورٹ کو ایف آئی اے سمجھ لیا ہے۔ آپ عدلیہ کو ڈائریکشن نہیں کر سکتے وہ کیا فیصلے کرے گی۔ ۔ امید کرتا ہوں اس توہین عدالت کا نوٹس لیا جائے گا۔