Friday, March 29, 2024

آج حضرت سیدنا علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم کا یوم شہادت ہے

آج حضرت سیدنا علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم کا یوم شہادت ہے
May 4, 2021

لاہور (92 نیوز) آج حضرت سیدنا علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم کا یوم شہادت ہے۔ آپؓ نے اپنی ساری زندگی رسول اکرمﷺ کی جانثاری میں گزاری۔

خلیفہ چہارم امیرالمؤمنین سیدنا علی المرتضیٰ شیرخدا رضی اللہ عنہ داماد رسولﷺ، شوہر بتولؓ، حسنین کریمینؓ کے والد گرامی اور رسول اکرمﷺ کے چچا زاد بھائی ہیں، آپؓ نے اپنی ساری زندگی رسول اکرمﷺ کی جانثاری میں گزاری۔

حضرت علیؓ کی شجاعت وبہادری کا یہ عالم تھا کہ اسلام کی پہلی جنگ غزوہ بدر میں آپؓ نے صحابہ کرام کےمقابلے میں سب سے زیادہ کفار کو واصل جہنم کیا، آپؓ کعبہ میں پیدا ہوئے اور رسول اکرمﷺ کے ہاتھوں میں آنکھیں کھولیں، دنیا میں سب سے پہلے رخ مصطفیٰﷺ کو دیکھا، آپؓ کو گھٹی بھی اللہ کے پیارے رسولﷺ نے اپنے دست اقدس سے دی۔

احادیث کی مستند اور معتبرکتابوں میں امیر المومنین حضرت علیؓ کے بارے میں یوں درج ہے۔ علی ؓ کا چہرہ دیکھنا عبادت ہے۔ رسول خدا ﷺ نے فرمایا۔ علیؓ کا ذکر عبادت ہے۔ ختمی مرتبت کا ارشاد ہے۔ علیؓ کو مجھ سے وہی نسبت ہے جو موسی کو ہارون سے تھی۔ جنگ خیبر میں قلعہ فتح نہ ہونے پر رسول اکرمﷺ نے فرمایا کل علم اس کو دوں گا جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کو محبوب ترین ہوگا۔

رسول معظمﷺ نے آپؓ کے بارے میں فرمایا کہ’’ علیؓ مجھ سے ہیں اور میں علیؓ سے ہوں، اور میرا قرض میری طرف سے سوائے علیؓ کے کوئی نہیں ادا کرسکتا ‘‘۔ رسول اکرمﷺ نے فرمایا کہ ‘‘میں علم کا شہر ہوں اور علیؓ اس کا دروازہ ہیں‘‘۔
رسول اکرمﷺ نے مواخات کے موقع پر فرمایا کہ ’’ علیؓ دنیا اور آخرت میں میرے بھائی ہیں‘‘ حضرت امِ عطیہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا اس میں حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی تھے، میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہاتھ اُٹھا کر دُعا کر رہے تھے کہ ’’یا اﷲ مجھے اس وقت تک موت نہ دینا جب تک میں علیؓ کو (واپس بخیرو عافیت) نہ دیکھ لوں ‘‘۔ رسول اللہ نے فرمایا ’’اللہ تعالیٰ علیؓ پر رحم فرمائے۔ اے اللہ علیؓ جہاں کہیں بھی ہو حق اس کے ساتھ رہے‘‘۔ حضرت عبداللہ بن نجی الحضرمی رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ مجھے حضرت علیؓ نے فرمایا کہ حضور نبی اکرمﷺ کی بارگاہ میں میرا ایک خاص مقام و مرتبہ تھا جو مخلوقات میں سے کسی اور کا نہیں تھا۔

نبی رحمتﷺ نے وادی غدیر خم میں خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے حضرت علیؓ کا ہاتھ تھام کر فرمایا کہ ’’ جس کا میں مولا اس کا علیؓ مولا ‘‘
آپؓ ہی وہ ہستی ہیں جن کی نمازِعصر قضاء ہونے پر رسول اللہﷺ نے دُعا فرمائی اور سورج پلٹ کر مقام عصر پر آگیا۔