Friday, April 26, 2024

جون دو ہزار بیس میں پٹرول کا بحران مصنوعی تھا ، رپورٹ

جون دو ہزار بیس میں پٹرول کا بحران مصنوعی تھا ، رپورٹ
April 21, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے مطابق جون دو ہزار بیس میں پٹرول کا بحران مصنوعی تھا۔

پٹرولیم بحران پر قائم کمیشن کی پبلک ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ ذخیرہ اندوزی سے ملک میں مصنوعی پٹرول بحران پیدا کیا گیا۔ عالمی سطح پر قیمتیں کم ہونے پر درآمد پر پابندی لگائی گئی۔ پٹرول کی قیمتیں بڑھنے تک آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے سپلائی کم کر کے تیل زخیرہ کیا ، کمپنیوں سے 20 روز تک کا تیل ذخیرہ نہ کروانا اوگرا کی ناکامی ہے۔ اوگرا بڑے پیمانے پر قائم غیر قانونی پٹرول پمپس کے قیام کو روکنے میں بھی ناکام رہا ۔ غیر قانونی کام کو معمول کے طور پر لیا گیا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پٹرولیم ڈویژن میں ڈی جی آئل کی تعیناتی غیر قانونی طور پر کی گئی۔ کمیشن نے اوگرا میں چیئرپرسن اور ممبران کی تعیناتی پر بھی سوالات اٹھائے۔ کمیشن نے اوگرا کو ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے تحلیل کرنے، سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن، ڈی جی آئل پیٹرولیم ڈویژن اور پیٹرولیم ڈویژن کے افسر عمران ابڑو کے خلاف کارروائی کی سفارش کی۔

رپورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین 15 روز کی بجائے ماہانہ بنیاد پر کرنے اور آئل مانیٹرنگ سیل کمپنیوں سے روزانہ، ماہانہ بنیادوں پر ذخیرہ سے متعلق ڈیٹا حاصل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔