Thursday, April 25, 2024

سوشل میڈیا رولز پر اعتراضات ، اسلام آباد ہائی کورٹ کی مشاورت کے بعد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

سوشل میڈیا رولز پر اعتراضات ، اسلام آباد ہائی کورٹ کی مشاورت کے بعد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
April 2, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) سوشل میڈیا رولز پر اعتراضات سے متعلق کیسز پر سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم کی قائم کردہ کمیٹی کو مشاورت کے بعد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم عمران خان نے کمیٹی تشکیل دیدی ہے، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب عدالت آپکے اس اقدام کو سراہتی ہے۔ عدالت امید کرتی ہے کہ کمیٹی سٹیک ہولڈرز کی تجاویز اور اعتراضات سن کر رپورٹ مرتب کریگی۔

عدالت نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا آپ بھی کمیٹی کی معاونت کرینگے جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایک وکیل کمیٹی میں شامل ہیں۔ اگر ضرورت پڑے تو اٹارنی جنرل آفس بھی دستیاب ہے۔ کمیٹی کو رپورٹ تیار کرنے کیلئے ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔

وکیل درخواست گزار کی جانب سے بتایا گیا کہ پہلے بھی عدالت نے ایک ماہ دیا لیکن اس میں کچھ نہیں کیا گیا اور آخری روز کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اب ایک بار پھر ایک ماہ ضائع ہو جائے گا۔ کمیٹی یکطرفہ ہے اس میں سٹیک ہولڈرز کو بھی شامل کیا جانا چاہیے تھا، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ حکومت نے اپنی کمیٹی بنائی ہے۔ کمیٹی کی رپورٹ پر کوئی اعتراض ہو تو آپ عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ مشاورت میں تمام سٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جائے، جس پر عدالت نے کہا کہ سٹیک ہولڈرز نے تحریری تجاویز دینی ہیں، کمیٹی اسکو دیکھ کر رولز تشکیل دیگی۔

وکیل درخواست گزار بولے اس کمیٹی میں اپوزیشن کو بھی شامل کر لیا جاتا تو زیادہ وسعت آ جاتی، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ میرے ذہن میں تھا لیکن تین ماہ اسی بات میں لگ جاتے کہ کمیٹی کا ممبر کون ہو گا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتیں خدشات پر نہیں چلتیں۔ جب کچھ ہو جائے تو عدالت آ سکتے ہیں، تاہم عدالت نے کیس کی سماعت 10 مئی تک ملتوی کر دی۔