Friday, April 26, 2024

قومی اسمبلی کا اجلاس ، اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے ایک دوسرے پر تنقیدی وار

قومی اسمبلی کا اجلاس ، اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے ایک دوسرے پر تنقیدی وار
February 19, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ایک دوسرے پر تنقیدی وار کیئے۔ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں پھر بڑھتی مہنگائی کا معاملہ اٹھا دیا۔

سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں شاہد خاقان عباسی نے نیب اور سینٹ انتخابات سے متعلق آرڈیننسز ایوان میں پیش نہ کرنے کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوری ایوان میں لانے کا مطالبہ کیا۔ اسپیکر اسد قیصر نے حکومت کو پیر کو آرڈیننسز پیش کرنے کی رولنگ دی۔

مہنگائی پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آج پاکستان کے لوگ یہ سوچنے میں حق بجانب ہیں کہ ان کیساتھ دھوکا ہوا، بتائیں اڑھائی سال میں آپ نے کیا کیا؟ ایک ہفتے میں بجلی دو دفعہ مہنگی ہو رہی ہے۔ ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔ عمران خان کہتے تھے بجلی کے بل نہ دو وہ بل پھاڑ دیتے تھے ، تب بجلی کا یونٹ 8 روپے کا تھا، آج 28 روپے یونٹ ہے۔ اسپیکر نے جواب دینے کیلئے عمر ایوب خان کو مائیک دیا تو شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور دیگر اراکین سپیکر ڈائس کے سامنے پہنچ گئے اور احتجاج کیا۔ اسپیکر نے کہا کہ مجھے ڈکٹیٹ نہ کریں باری باری دونوں کو بولنے کا موقع دوں گا۔

عمر ایوب نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومتوں کی نا اہلی کی وجہ سے بجلی مہنگی ہو رہی ہے۔ یہ مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، گریبان میں جھانکیں۔ انہوں نے اپنی قبر خود کھودی۔

قیصر شیخ کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی کے باعث دالیں اور سبزیاں مہنگی ہوئی ہیں۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ اسپیکر ایوان بالکل درست انداز میں چلا رہے ہیں۔ مریم بی بی نے کہا کہ انڈے  درجن کی بجائے کلو میں فروخت ہو رہے ہیں، یہ کونسی معیشت ہے؟

ایوان زیریں نے سینٹ انتخابات کے موقع پر تین مارچ کو قومی اسمبلی ہال ایک دن کے لئے پولنگ اسٹیشن بنانے کی تحریک منظور کر لی۔ بعد ازاں اجلاس پیر کی سہ پہر چار بجے  تک ملتوی کر دیا گیا۔

قومی اسمبلی اجلاس میں سینیٹر مشاہداللہ خان کے انتقال پر فاتحہ خوانی اور دعا کرائی گئی۔