Saturday, April 27, 2024

مقبوضہ کشمیر میں مسلم آبادی کا تناسب بدلنے کی سازش ، مردم شماری دو ہزار چھبیس تک ملتوی

مقبوضہ کشمیر میں مسلم آبادی کا تناسب بدلنے کی سازش ، مردم شماری دو ہزار چھبیس تک ملتوی
February 4, 2021

نئی دہلی (92 نیوز) فاشسٹ مودی کے بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنے کے گھناؤنے ہتھکنڈے جاری ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلم آبادی کا تناسب بدلنے کی نئی سازش ہونے لگی۔ مردم شماری دو ہزار چھبیس تک ملتوی کر دی۔

لاکھوں مقامی کشمیریوں کو بے گھر اور بے زمین کرنے کا بھارت کا گھناؤنا منصوبہ سامنے آ گیا۔ مودی سرکار آرٹیکل 370 کے غیر آئینی خاتمے سے مسلم اکثریت ختم کرنے کے درپے ہے۔ اسرائیل کی طرز پر پورے بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کو گیریژن سٹی بنانے کی سازش کھل کر سامنے آگئی ۔ محبوبہ مُفتی نے بھی جنوری 2018ء میں بھارتی فوج کی قبضہ گری کے خلاف آواز اُٹھائی تھی۔

مودی سرکار نے بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں اگلی مردم شماری ملتوی کرتے ہوئے نئے ڈومیسائل لاء کے تحت گورکھا کمیونٹی کے 6600 ریٹائرڈ فوجیوں سمیت ساڑھے 18 لاکھ سے زائد لوگوں کو کشمیر کا ڈومیسائل دیا گیا ہے جبکہ لاکھوں مزید غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ 4 سے5 لاکھ کشمیری پنڈتوں کیلئے اسرائیل کی طرز پر الگ کالونیاں بنائی جا رہی ہیں۔ حال ہی میں برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ نے بھی بھارتی عمل کی مذمت اور کشمیر میں ممکنہ ریفرنڈم کا نتیجہ تبدیل کرنے کی سازش قرار دے دیا۔

بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیرمیں  بی جے پی کا ہندو وزیر اعلیٰ لانے کی سازشیں ہورہی ہیں جبکہ  نئی انتخابی حد بندی ، قانون ساز اسمبلی کی7 اضافی سیٹیں ، 2 لاکھ ایکڑ سے زائد اراضی بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے خریدنا بھی بھارتی سازش ہے۔

متنازعہ علاقے کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنا جنیوا کنونشن  کے آرٹیکل 49 کی خلاف ورزی ہے۔ اس گھناؤنے منصوبے پر انڈیا کو اندرونی اور بیرونی مذمت کا سامنا ہے۔