Wednesday, May 8, 2024

براڈ شیٹ اسکینڈل پر کمیٹی تشکیل دیدی، حقائق سامنے لائیں گے، شبلی فراز

براڈ شیٹ اسکینڈل پر کمیٹی تشکیل دیدی، حقائق سامنے لائیں گے، شبلی فراز
January 12, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کہتے ہیں وفاقی کابینہ کا اجلاس میں 15 نکاتی ایجنڈا زیر غورآیا، براڈ شیٹ اسکینڈل 2000ء سے شروع ہوا اور ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو این آر او دیا گیا تھا۔ براڈ شیٹ اسکینڈل پر کمیٹی تشکیل دیدی، حقائق سامنے لائیں گے۔

وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کابینہ اجلاس پر میڈیا بریفنگ میں کہا کہ موسوی کے انٹرویو کو دیکھتے ہوئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ براڈشیٹ نے کافی اہم انکشافات شروع کردیئے تھے، اس دوران نوازشریف کے اہم بندے نے براڈشیٹ سے رابطہ کیا، کمیٹی اگلے کچھ عرصے میں براڈ شیٹ کے حوالے سے حقائق عوام کے سامنے لے کر آئے گی۔ حکومت نے براڈ شیٹ کے حوالے سے حقائق سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

پی ڈی ایم صرف ہمارے لیے نہیں پورے ملک کے لیے قصہ پارینہ بن گیا ہے۔ عوام ہمیشہ کرپشن کے خلاف باہر نکلتے ہیں، کرپشن کو بچانے کے لیے کسی کا ساتھ نہیں دیتے، پی ڈی ایم کے حوالے سے کابینہ اجلاس میں کوئی بات نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں سینٹ الیکشن شفاف ہوں اور اس میں پیسے کا استعمال نہ ہو، قوم کو پتہ ہونا چاہئے ہم سینٹ کے الیکشن شو آف ہینڈ سے کیوں کرانا چاہتے ہیں، دیکھتے ہیں شو آف ہینڈ کے حوالے سے سپریم کورٹ کیا رائے دیتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ آڈیٹر جنرل کے اختیارات سے متعلق بل کی منظوری دی گئی۔ آڈیٹرجنرل آف پاکستان کے دائرہ اختیار کو بڑھانے پر غور کیا گیا، کابینہ نے آڈیٹر جنرل کے اختیارات سے متعلق بل کی منظوری دی۔ ہم 441 اداروں کو 341 اداروں تک لے آئے ہیں۔ کچھ اداروں کو دوسرے میں ضم جبکہ کچھ کو ختم کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا، ہم 18 ویں ترمیم کے خلاف نہیں لیکن اس میں موجود کچھ نقائص کو دور کرنا ضروری ہے، آنے والے دنوں میں اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی پریس کانفرنس کی جائے گی۔

وفاقی وزیر بولے کہ پٹرول کی اسمگلنگ کی وجہ سے خزانے کو 180 ارب روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے، 192 ایسے پٹرول پمپس سیل کردئیے ہیں جو اسمگل شدہ ناقص پٹرول فروخت کرتے تھے۔ ملک بھرمیں 2 ہزار 94 پمپ اسمگل شدہ اور غیرقانونی پٹرول فروخت کر رہے ہیں۔ باقی پمپس کی بھی نشاندہی کی جا چکی ہے، ان کے ساتھ بھی اسی طرح کا سلوک کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا، کابینہ اجلاس میں اسدعمر نے اُسامہ ستی کا کیس اُٹھایا، وزیراعظم نے اس بات پر خفگی کا اظہار کیا کہ کیسے ایک نوجوان لڑکے کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کردی گئی ہے۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا ہے اگر ورثاء اس جے آئی ٹی سے مطمئن نہ ہوں تو جس طرح کی تحقیقات وہ کہیں گے کرائی جائیں گی۔ اُسامہ ستی کے قاتلوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔

اُنہوں نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں جبری گمشدگی کے حوالے سے بھی بات ہوئی، لاء منسٹری کو کہا گیا ہے کہ جو قانون اُنہوں نے پیش کیا تھا، اسے فاسٹ ٹریک کیا جائے۔

اُن کا کہنا تھا، گندم کی سپلائی روک کر مارکیٹ میں آٹے کا بحران پیدا کیا گیا اور قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا تھا، اس حوالے سے بھی سخت قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کی صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

شبلی فراز مزید بولے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کا حجم بڑھ گیا ہے، پنشن میں کمی کی بات کبھی بھی نہیں ہوئی، بہت سے ایسے ادارے ہیں جن کی پنشن کا سائز بڑھ رہا ہے۔