Saturday, April 20, 2024

بجلی کا نظام دوبارہ بحال ہونے میں چند گھنٹے مزید لگیں گے، عمرایوب

بجلی کا نظام دوبارہ بحال ہونے میں چند گھنٹے مزید لگیں گے، عمرایوب
January 10, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کہتے ہیں بریک ڈاؤن کے بعد بجلی کا نظام دوبارہ بحال ہونے میں چند گھنٹے مزید لگیں گے۔ وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا، ماضی کی حکومتوں نے بجلی کی پیداوار بڑھانے پر توجہ نہیں دی۔

وزیر توانائی عمر ایوب نے وزیر اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہو ئے کہا کہ 11 بجکر 41 منٹ پر گدو پاور پلانٹ پر فالٹ ہوا، پاور پلانٹ کے سیفٹی سسٹم نے اپنے آپ کو شٹ ڈاؤن کرنا شروع کردیا، 10 ہزار 102 میگا واٹ سسٹم سے فورا آؤٹ ہوگئے۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد،راولپنڈی، لاہور، بجلی آنا شروع ہوگئی ہے، کراچی میں 400 میگا واٹ بجلی کی سپلائی شروع ہوچکی ہے۔ آدھے فیصل آباد شہر میں بجلی بحال ہوچکی ہے۔ پنڈ دادن خان میں بھی بجلی بحال ہو چکی ہے۔ نظام دوبارہ بحال ہونے میں چند گھنٹے مزید درکار ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ جس وقت حکومت آئی اس وقت ٹرامسمیشن پر کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوا تھا، حکومتی اقدامات سے ملک کے کئی علاقوں میں بجلی کا نظام بحال کردیا گیا ہے۔ مٹیاری ٹو، لاہور لائن مارچ اپریل تک مکمل ہو جائے گی۔ دنیا کے مختلف ممالک میں بھی اس طرح کے واقعات ہوتے رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی حکومت میں بھی اس طرح کے 8 واقعات ہوئے تھے۔ بجلی کے ترسیلی نظام پر سرمایہ کاری کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دھند کے باعث فالٹ ڈھونڈنے میں مشکل ہو رہی ہے، تحقیقات جاری ہیں کہ نظام میں خرابی کیوں پیدا ہوئی۔ جس وقت سسٹم میں فالٹ آتا ہے وہ پورے سسٹم میں چلا جاتا ہے، فریکوئنسی میں تبدیلی آتی ہے تو بریکر شٹ ڈاؤن ہوجاتے ہیں، گزشتہ 2سال میں ایک ٹرپننگ بھی نہیں ہوئی تھی، پہلی مرتبہ اس طرح کی ٹرپننگ ہوئی۔ ٹرانسمیشن سسٹم کی بہتری کیلئے حکومت نے 49 ارب روپے خرچ کیے۔ پوری رات ٹیم کا کوئی ایک شخص بھی نہیں سویا۔ سسٹم مستحکم ہوچکا ہے، اس کے بعد انکوائری کا حکم دیں گے۔

عمر ایوب بولے کہ وزیراعظم کو مطلع کردیا گیا تھا، اِن کی ہدایت بھی آگئی تھیں۔ اُنہوں نے سسٹم کو جلد ٹھیک کرنے کی ہدایت دی۔ گدو پاور پلانٹ کے اندر فالٹ نظر نہیں آیا، تعین ہونا باقی ہے۔

ادھر وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا، رات کو 11:41 پر ملک بھر میں بلیک آؤٹ ہوا جس سے بجلی کی ترسیل میں تعطل آیا۔ ماضی کی حکومتوں نے بجلی کی پیداوار بڑھانے پر توجہ نہیں دی، جنریشن پلانٹ تو بہت بن گئے لیکن بجلی کو اٹھانے کیلئے ترسیل اس کے مطابق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا، بجلی کسی بھی ملک میں ریڑھ کی ہڈی کہ اہمیت رکھتا ہے، 3 اہم پوائنٹ ہوتے ہیں، جس میں ترسیل، اویکوایشن کا مرحلہ ہوتا ہے۔ 36 ہزار میگاواٹ بنانے کی کیپسٹی ہے لیکن بجلی اٹھانے کیلئے ہمارا نظام ٹھیک نہیں۔ ہماری حکومت کے آتے ہیں مٹھاری پر کام ہو رہا ہے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کی ترسیل کے نظام کو اپ گریڈ نہ کیا جائے تو مسائل پیدا ہوتے ہیں، حکومت بجلی کے ترسیل کے نظام پر توجہ دے رہی ہے، اڑھائی سال پہلے بھی اس طرح کی صورتحال پیدا ہوئی تھی۔ انکوائری میں ماہرین اپنا کردار ادا کریں گے اور وجوہات سامنے لائیں گے۔