Wednesday, April 24, 2024

امریکی کانگریس پر حملہ ، دنیا بھر سے مذمتی بیانات کا سلسلہ جاری

امریکی کانگریس پر حملہ ، دنیا بھر سے مذمتی بیانات کا سلسلہ جاری
January 7, 2021

واشنگٹن (92 نیوز) امریکی کانگریس پر حملے کے واقعے میں دنیا بھر سے مذمتی بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ، نیٹو چیف، برطانوی وزیراعظم سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے صورتحال پرگہری تشویش کا اظہار کیا۔

سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس اور نیٹو چیف جینز سٹالٹنبرگ نے مظاہروں کو افسوس ناک قرار دے دیا۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانس نے بھی پارلیمنٹ پر چڑھائی کی مذمت کی اور کہا کہ اقتدار کا انتقال پرامن ہونا چاہیے۔

یورپی یونین اور فرانس نے کیپیٹل ہل حملے کو امریکی جمہوریت پر سنگین حملہ قرار دیا۔ کینیڈا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا نے بھی ہنگامہ آرائی پر تشویش کا اظہار کیا۔

جرمنی نے کہا کہ جمہوریت کے دشمن پُرتشدد مناظر سے مسرور ہوئے ہوں گے۔ ترکی نے کشیدگی پر افسوس کا اظہار کیا اور فریقین کو پُر امن رہنے کا مشورہ دیا۔

نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن اور ارکان کانگریس نے ٹرمپ کے حامیوں کے احتجاج کو بغاوت قرار دے دیا۔ جو بائیڈن نے کہا کہ امریکی دارالحکومت میں بغاوت ٹرمپ کی ایما پر ہوئی۔ انہیں امریکا میں ایسی صورتحال دیکھ کر افسوس ہو رہا ہے۔

سابق امریکی صدور جارج بش ، بل کلنٹن اور باراک اوباما نے کیپیٹل ہل حملے کو خطرناک قرار دیا۔ ریپبلکن صدر بش کا کہنا تھا کہ جو کچھ واشنگٹن میں ہوا۔ ایسا سیاسی طور پر غیر مستحکم ریاستوں میں ہوتا ہے۔ اوباما نے ہنگامہ آرائی کو امریکی قوم کیلئے ذلت اور شرم کا باعث قرار دیا۔