Wednesday, April 24, 2024

اپوزیشن ایف اے ٹی ایف کا بل اپنے مطالبات منوانے کیلئے استعمال کر رہی تھی،شبلی فراز

اپوزیشن ایف اے ٹی ایف کا بل اپنے مطالبات منوانے کیلئے استعمال کر رہی تھی،شبلی فراز
December 21, 2020

اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات اور سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن ایف اے ٹی ایف کا بل اپنے مطالبات منوانے کیلئے استعمال کر رہی تھی ، بل اسمبلی میں پیش ہونے سے پہلے ڈسکشن ہوئی ۔

شبلی فراز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اکثر جلسوں میں بات ہوتی ہے کہ عمران خان کون ہوتے ہیں این آر او دینے والے ، ہم  نے تو این آر او مانگا ہی نہیں ، این آر او کا پس منظر جاننا ضروری ہے ، ہم نے ضروری سمجھا کہ عوام کو بتایا جائے کہ این آر او کس نے مانگا اور کس نے نہیں دیا ، ایف اے ٹی ایف کا بل اسمبلی میں پیش کرنے سے قبل ڈسکشن ہوئی جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما شامل تھے ۔ تلاوت کے بعد سب سے پہلے اپوزیشن کے رہنماؤں نے نیب کے بل کا پوچھا  جس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم پہلے ایف اے ٹی ایف کے بل کو زیر غور لائیں گے  جس پر اپوزیشن ارکان نے کہا نہیں اور پھر اٹھ کر باہر نکل گئے ، آدھے گھنٹے کے بعد یہ لوگ واپس آئے ۔

شبلی فراز نے کہا کہ  نیب کی کل شقیں 38ہیں،اپوزیشن نے نیب کی 34شقوں میں ترامیم کرنے کے لیے کہا،اپوزیشن کی پہلی ترمیم یہ تھی کہ نیب کے قانون کی عملداری 1989سے کی جائے،اس سے چودھری شوگرملز کو فائدہ پہنچتا،اس سے جتنی بھی کرپشن 1985سے 1990تک ہوئی تھی وہ حلال میں تبدیل ہوجاتی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ ایک ارب سے کم کی کرپشن کو نیب کے دائرہ اختیار سے نکالا جائے، اس سے راناثناء اللہ، خواجہ آصف،جاوید لطیف کی ان کیسز سے جان چھوٹ جاتی۔