Friday, April 26, 2024

اسپاٹ فکسنگ کیس میں عمر اکمل کی سزا پر اپیلوں کی سماعت مکمل ، فیصلہ محفوظ

اسپاٹ فکسنگ کیس میں عمر اکمل کی سزا پر اپیلوں کی سماعت مکمل ، فیصلہ محفوظ
December 2, 2020

پی سی بی اور عمر اکمل کے وکلا نے عالمی ثالثی عدالت میں  آن لائن دلائل دیئے،عمراکمل نے اپنی نصف کی گئی پابندی کی سزا  ختم کرنے کےلیے اپیل کی تھی،جب کہ پی سی بی نے بھی عمراکمل کی سزا نصف کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست دی تھی۔

 پی ایس ایل فائیو کے  افتتاحی میچ سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی سی بی  اینٹی کرپشن کوڈ کی دفعہ 4.7.1 کے تحت  عمر اکمل کو فوری طور پر معطل کردیا تھا ۔ ان کے فون کا ڈیٹا پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اینٹی کرپشن یونٹ نے اپنے پاس رکھ لیا اور عمر اکمل کو طلب کرکے ان کے دونوں فونز قبضے میں لے لیے۔

موبائل ریکارڈ کے مطابق  پی ایس ایل 2020سے پہلے بکی نے عمر اکمل سے رابطہ کیا اور انہیں فکسنگ کی پیشکش کی ،عمر اکمل بروقت حکام بالا کو  اس بارے میں اطلاع نہ دے سکے ۔

ان ٹھوس شواہد کے ہاتھ لگنے کے بعد پی سی بی نے کارروائی کی اور پھر عمرل اکمل نے بھی بکی سے رابطہ ہونے کا اعتراف کرلیا تاہم پی سی بی یا ٹیم منیجمنٹ کو بروقت آگاہ نہ کرنے پر ان کی معطلی برقرار رکھی گئی۔

بیس  مارچ کو کرکٹر عمر اکمل پر اینٹی کرپش کوڈ کی خلاف ورزی کی فردجرم عائد کی گئی اور عمر اکمل کو 31 مارچ تک جواب داخل کرنے کی مہلت دی گئی۔ٹیسٹ کرکٹر کو اینٹی کرپشن کوڈ 4.2.2 کے تحت چارج کیا گیا اور ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے دو بار قانون کی خلاف ورزی کی۔