Thursday, April 25, 2024

سپریم کورٹ، بلدیاتی اداروں سے متعلق ایم کیو ایم کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

سپریم کورٹ، بلدیاتی اداروں سے متعلق ایم کیو ایم کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
October 27, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں سے متعلق ایم کیو ایم کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے ایم کیو ایم کے وکیل سے ایک ہفتے میں تحریری جواب طلب کرتے ہوئے باقی درخواستوں پر سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔ سپریم کورٹ میں بلدیاتی اداروں سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس کی سربراہی مین تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے آرٹیکل 140 اے پرعملدرآمد ضروری ہے۔ وکیل ایم کیوایم نے کہا بلڈنگ کنٹرول، پانی اور سیوریج سمیت کوئی ادارہ میئر کراچی کے ماتحت نہیں۔ وکیل ایم کیوایم نے کہا مقامی حکومت کے ڈیلیور نہ کرنے پر آئینی اختیارات واپس نہیں لیے جاسکتے، آئین کے آرٹیکل 140 اے کی تشریح سپریم کورٹ کرے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہم کیسے صوبے کے معاملے میں مداخلت کریں؟، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ایڈووکیٹ جنرل سندھ ہماری معاونت کریں، اگر ایسے کام چلا تو پھر سندھ کے دیگر شہروں حیدرآباد اور لاڑکانہ میں کام کون کریگا؟۔ اٹارنی جنرل نے کہا چاروں صوبائی حکومتوں کے حالات و واقعات مختلف ہیں، معاملہ چاہے ہائی کورٹ کو بھجوا دیں کوئی ٹھوس راستہ ضرور بتا دیں، مقامی حکومتوں پر سپریم کورٹ نے اب تک کوئی رہنماء اصول نہیں بتائے، سندھ میں صوبائی اور مقامی حکومت الگ الگ جماعتوں کے پاس ہیں۔ اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کی اپیل سیاسی نہیں ہے، درخواست میئر کراچی کی جانب سے دائر کی گئی۔ صوبائی حکومت کویہ باورکرانا ضروری ہے کہ اکثریت کا مطلب یہ نہیں کہ آئین کو بالائے طاق رکھ کر قانون سازی کرے۔ کراچی سندھ کا حصہ تھا اور رہے گا۔ عدالت نے ایم کیو ایم کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، وکیل سے ایک ہفتے میں تحریری جواب طلب کرتے ہوئے باقی درخواستوں پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔