Thursday, April 25, 2024

امریکی صدارتی انتخابات، ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کی ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ

امریکی صدارتی انتخابات، ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کی ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ
October 23, 2020
واشنگٹن (92 نیوز) امریکی صدارتی انتخابات کے حوالے سے امیدواروں میں آخری مباحثہ ہوا۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ مباحثے میں کورونا وائرس، قومی سلامتی، نسل پرستی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے موضوعات زیر بحث آئے۔ مباحثے کا آغاز کورونا وائرس کے سوال سے ہوا جس کے جواب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کچھ ہی دنوں میں کورونا وائرس کی ویکسین آ جائے گی۔ امریکی عوام وائرس کے ساتھ جینا سیکھ رہے ہیں۔ لوگ جو بائیڈن کی طرح خود کو کسی تہہ خانے میں بند نہیں کر سکتے۔ جو بائیڈن نے ٹرمپ پر جوابی وار کیا اور کہا کہ وہ اس بحران کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہیں۔ لوگ وائرس کے ساتھ  جینا نہیں مرنا سیکھ رہے ہیں۔ ٹرمپ نے کورونا وائرس پھیلنے کا ذمہ دار چین کو ٹھہرایا اور کہا کہ وہ اسے دنیا میں پھیلنے سے روک نہیں سکا۔ جو بائیڈن نے امریکا میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی ذمہ داری صدر ٹرمپ پر عائد کی اور کہا کہ جو بھی اتنی زیادہ اموات کا ذمہ دار ہے اسے امریکا کا صدر نہیں ہونا چاہیے۔ قومی سلامتی پر گفتگو تند و تیز بحث میں تبدیل ہو گئی۔ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن پر روس سے پیسے لینے کا الزام لگا دیا جبکہ جو بائیڈن نے ٹرمپ پر چینیوں سمیت غیر ملکیوں سے پیسہ لینے کا الزام جڑ دیا۔ امیگریشن پالیسی اور ہزاروں بچوں کو ان کے والدین سے جدا کرنے  کے معاملے پر دونوں امیدواروں کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ ٹرمپ نے کہا کہ اوباما دور میں بھی بچوں کو قید رکھا گیا تھا۔ انھوں نے جو بائیڈن سے سوال کیا کہ وہ پنجرے کس نے بنائے تھے؟ جو بائیڈن نے ٹرمپ کے سوال کا جواب تو نہیں دیا بلکہ صرف اتنا کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایک قدم آگے بڑھ کر ان بچوں کو ان کے والدین سے علیحدہ کر دیا جو ایک مجرمانہ عمل ہے۔ ادھر پاکستان مخالف پراپیگنڈہ کرنے والے بھارت کو بھی منہ کی کھانا پڑی۔ امریکی صدارتی امیدواروں کے آخری مباحثے میں ٹرمپ نے مودی کو آئینہ دکھا دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے ہندوستان غلیظ اور بے ہودہ ہے اور یہی بھارت کی پہچان ہے۔