Friday, April 19, 2024

العزیزیہ ریفرنس میں اپیلوں پر سماعت ، نواز شریف کی طلبی کا اشتہار جاری کرنے کا حکم

العزیزیہ ریفرنس میں اپیلوں پر سماعت ، نواز شریف کی طلبی کا اشتہار جاری کرنے کا حکم
October 7, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) العزیزیہ ریفرنس میں اپیلوں پر سماعت کے معاملے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی طلبی کا اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز پر نوازشریف کی اپیلوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت وڈیو لنک کے ذریعے پاکستان ہائی کمیشن لندن کے افسران فرسٹ سیکرٹری دلدار علی ابڑو اور قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان کا بیان بطور شہادت قلمبند کیا گیا۔ سماعت سے قبل پاکستان ہائی کمیشن لندن کے فرسٹ سیکرٹری دلدار علی ابڑو اور قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان کے الگ الگ تحریری بیان اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے۔ پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے فرسٹ سیکرٹری دلدار علی ابڑو نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ نواز شریف کے بیٹے کے سیکرٹری وقار احمد نے مجھے کال کی اور کہا کہ وہ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری وصول کریں گے۔ وقار کو بتایا کہ قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان وارنٹس کی تعمیل کے لیے آئیں گے۔ بعد میں وقار نے مجھے کال کرکے وارنٹس وصولی سے معذرت کر لی۔ پاکستان ہائی کمیشن لندن کے قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان نے بھی تحریری بیان میں کہا ہے کہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے لیے نواز شریف کی رہائش گاہ گیا۔ نواز شریف کے ذاتی ملازم محمد یعقوب نے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار کیا۔ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی بائی ہینڈ تعمیل نہیں ہو سکی۔ نیب نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کی کہ نواز شریف کا اشتہار جاری کردیا جائے، جن اخبارات کی اشاعت برطانیہ سے ہوتی ہے ان اخبارات کا حکم دیا جائے۔ اشتہار کی اشاعت کے بعد تیس دن کا وقت دیا جائے گا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی اشتہار کے ذریعے طلبی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اشتہار شائع ہونے کے  تیس روز میں پیش ہوں۔ عدالت نے قرار دیا کہ اگر نواز شریف اشتہار شائع ہونے کے تیس روز کے اندر پیش نہ ہوئے تو انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔