Friday, March 29, 2024

حضرت عمر فاروقؓ کا یوم شہادت آج عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے

حضرت عمر فاروقؓ کا یوم شہادت آج عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے
August 21, 2020
 لاہور (92 نیوز) یکم محرم ہجری سال کا پہلا دن اور خلیفہ دوم حضرت عمر فاروقؓ کا یوم شہادت ہے۔ امیر المومنین حضرت عمر فاروقؓ نے اسلامی مملکت کو فلاحی مملکت بنایا۔ فتوحات، مساوات، عدل و انصاف، مذہبی رواداری، روحانیت، تقویٰ اور بصیرت، یہ تمام صلاحیتیں اور خوبیاں صرف حضرت عمرؓ میں موجود تھیں۔ ہجرت نبوی کے بعد 20 افراد کے ہمراہ اعلانیہ مدینہ ہجرت کی، تمام غزوات میں حصہ لیا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قبول اسلام حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا کا نتیجہ تھا، قبول اسلام کے بعد آپ نے اعلانیہ نماز کا اعلان کیا اور کہا کوئی ہے جس نے بچوں کو یتیم کرانا ہو، بیوی کو بیوہ کرانا ہو، ماں باپ کی کمر جھکانا ہو۔ عمر نے محمد رسول اللہ ﷺ کی غلامی قبول کر لی ہے۔ آپ کے دور خلافت میں اسلامی سلطنت 22 لاکھ مربع میل تک پھیلی ہوئی تھی۔ آپ کے دور میں ایران اور روم کو شکست دی گئی۔ بیت المقدس کی فتح کے بعد آپ خود وہاں تشریف لے گئے۔ آپ کے دور میں عراق، شام، دمشق، حمس، آذر بائیجان، مصر سمیت درجنوں علاقوں میں اسلام کا پرچم سربلند کیا گیا۔ فوج، پولیس، ڈاک، بیت المال، محاصل، جیل، زراعت، آبپاشی اور تعلیم کے محکموں کا قیام حضرت عمرؓ کے دور میں ہوا۔ تمام محکموں کے افسران اور ملازمین کی تنخواہیں مقرر کی گئیں۔ آپ کو سب سے پہلے امیر المومنین کہہ کر پکارا گیا۔ ستائیس ذی الحجہ کو ایرانی مجوسی ابو لولو فیروز نے نمازِ فجر کے دوران حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو چھپ کر خنجر مار کر زخمی کر دیا۔ یکم محرم الحرام 23 ہجری کو امام العدل اور مراد رسول ﷺ شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے اور  نبی کریمﷺ کے پہلو مبارک میں ابدی نیند جا سوئے۔