Thursday, March 28, 2024

2030 تک 75 فیصد تک بجلی ملکی وسائل سے بنے گی، عمر ایوب

2030 تک 75 فیصد تک بجلی ملکی وسائل سے بنے گی، عمر ایوب
August 19, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب نے کہا 2030 تک 75 فیصد تک بجلی ملکی وسائل سے بنے گی۔ سولر پینلز، ونڈ پلیٹس کی جلد ہی تیاری پاکستان میں شروع ہو گی۔ عمر ایوب کا کہنا تھا توانائی شعبے میں مالیاتی مسائل سب سے بڑا مسئلہ تھا۔ پاکستان میں 70 فیصد توانائی برآمدی ایندھن سے تھا، اسے بدل رہے ہیں۔ 2030ء تک 70 سے 75 فیصد بجلی داخلی وسائل سے بنے گی۔ قابل تجدید توانائی کی شرح 3.75 سینٹ پر لائی جا چکی ہے۔ سولر پینلز، ونڈ پلیٹس کی جلد ہی تیاری پاکستان میں شروع ہو گی۔ پاکستان اور ترکی نے کارکے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کیا۔ کارکے معاملے کے حل سے 1.2 ارب ڈالر یا 200 ارب روپے کا فائدہ ہوا۔ عمر ایوب کا کہنا تھا انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز کے معاملے پر بہترین معاہدہ ہوا۔ پاکستان میں 800 میگاواٹ کے ہوا سے توانائی کے پیداواری منصوبے شروع ہو چکے ہیں۔ 500 کے وی اور 220 کے وی کی نئی ٹرانسمیشن لائنز لگائی گئی ہیں۔ 2800 کلومیٹر کی ٹرانسمیشن لائنز کا اضافہ کیا ہے۔ منصوبوں کے تحت 2046ء تک ایک لاکھ میگاواٹ بجلی کا پیداواری تخمینہ ہے۔ اداروں کے 8390 ملازمین مستقل کیا، 10 ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔ گردشی قرضوں کے بہاؤ کو کم، عوام کو سستی بجلی کی فراہمی کی کوشش کریں گے۔ ادھر فیصل واوڈا نے کہا وزارت آبی وسائل کو عالمی کریڈٹ ریٹنگ حاصل ہو گئی ہے۔ وزارت آبی وسائل کو کریڈٹ ریٹنگ کے بعد ریاستی ضمانت لینے ضرورت نہیں۔ 20 فیصد رقم حکومت سے بقیہ 80 فیصد دیگر ذرائع سے حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا داسو، مہمند، دیامر بھاشا ڈیم بن رہے ہیں۔ سندھ بیراج کی سٹڈی کا کام شروع ہو چکا ہے۔ 112 چھوٹے ڈیم بھی بنائے جا رہے ہیں۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے حقوق کا تحفظ کر رہے ہیں۔ وزارت نے تمام منصوبوں کے نیب کو تمام دستاویزات سپرد کر دی ہیں۔ سابق صدر ایوب خان کے زمانے کے منصوبے آج دوبارہ شروع ہو رہے ہیں۔